• news

اُستاد، ڈینگی اور ڈرون حملہ

مکرمی! ہر قوم اور ملک کا اعلیٰ طبقہ اس کے اساتذہ پر مشتمل ہوتا ہے کیونکہ اسے معمار قوم کا اعزاز ملا ہوا ہے۔ بقول مصور وطن پاک …؎
 شیخ مکتب ہے اک عمار گھر ۔۔۔ جس کی صنعت ہے نوعِ انسانی
بادی النظر سے معلوم ہو رہا ہے کہ سوائے پاکستان ہر ملک اور ہر قوم اپنے استاد کو نہایت وقار سے دیکھتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی بعض اساتذہ کی حرکات و عادات سے استاد کا وقار مجروغ ہو چکا ہے جیسا کہ پابندی وقت نہ ہونا، بے جا چھٹیاں کرنا، بھاری و معقول تنخواہوں کے باوجود ڈیوٹی ٹائم نہ پڑھانا اور ڈاکٹرز کی طرح طلبہ کو پرائیویٹ جگہوں میں بلا کر ٹیوشن ورک کرنا۔ اُدھر خادم اعلیٰ پنجاب چونکہ بنفس نفیس خدمت گار ہیں وہ پنجابی استاد سے تدریسی امور کے علاوہ بھی کام لے رہے ہیں۔ ڈور ٹو ٹور جا کر قطرے پلانا، مردم شماری کرانا، ووٹ بنوانا، اور آج کل ڈینگی کا مقابلہ محکمہ صحت کے علاوہ اُستاد کو سونپ دیا گیا ہے اس سال تو محرم الحرام اور شہادت امام عالی مقامؓ کے روز بھی پنجابی استاد ڈینگی کے پیچھے بھاگتا دکھائی دیا ہے اسے اپنے بچوں سے بڑھ کر طلبہ سکولز کو ڈینگی سے بچانا ہے۔ طلبہ کی کردار سازی سے جو عاری ہے کم از کم ڈینگی کو ہی ختم کر دے۔ اُمید ہے ڈرون حملوں کا تدارک بھی اب استاد ہی کو ملے گا کیونکہ اسے گھریلو کوئی کام نہیں ہوتا اور پھر ڈرون کا حملہ بھی تو ڈینگی کی طرح صاف موسم اور صاف پانی و حالات میں ہو رہا ہے۔ پنجابی استاد کی خدمات کو قوم خراجِ تحسین پیش کرتی ہے ۔( چودھری نور احمد نور (ر) پرنسپل گوجرانوالہ) 

ای پیپر-دی نیشن