• news

چیئرمین نادرا طارق ملک کی برطرفی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسی روز معطل کر دیا

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی نے چیئرمین نادرا طارق ملک کے کنٹریکٹ کی منسوخی اور بریگیڈئر (ر) زاہد حسین کی قائم مقام چیئرمین نادرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل کردیا اور فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین نادرا کے کنٹریکٹ منسوخ کئے جانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیئرمین نادرا طارق ملک کے وکیل بابر ستار نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین نادرا کا کنٹریکٹ 3 سال کا تھا جبکہ انہیں عہدے سے برطرف کرنے کا طریقہ کار قانون میں درج ہے جسے حکومت نے نظرانداز کرتے ہوئے اچانک کنٹریکٹ کی منسوخی کا حکم جاری کر کے قائم مقام چیئرمین کا تقرر کر دیا ہے حالانکہ قانون کے مطابق کسی بھی شخص کو نادرا کا قائم مقام چیئرمین تعینات نہیں کیا جاسکتا۔ جسٹس نور الحق قریشی نے طارق ملک کے وکیل کا موقف سننے کے بعد حکومت کی جانب سے چیئرمین کے کنٹریکٹ کی منسوخی اور قائم مقام چیئرمین نادرا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ ذرائع کے مطابق طارق ملک کی برطرفی کا فیصلہ رات گئے کیا گیا۔ نادرا کی طرف سے این اے 256 اور این اے 258 میں ووٹوں کی انگوٹھے کے نشاتات سے تصدیق اور ستر فیصد ووٹوں کو ناقابل شناخت قرار دینے کے بعد آنیوالا سیاسی بھونچال ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔ دریں اثناء چیئرمین نادرا طارق ملک نے دوبارہ اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا اور عدالتی احکامات دکھا کر قائم مقام چیئرمین بریگیڈئر (ر) زاہد حسین کو فوری طور پر کراچی واپس جا کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے بعد چیئرمین نادرا طارق ملک نادرا ہیڈ کوارٹرز پہنچے۔ ذرائع کے مطابق طارق ملک نے اپنے عہدے کا دوبارہ چارج سنبھالتے ہوئے لاہور کے حلقہ این اے 118 میں دھاندلی سے متعلق الیکشن کمشن کیلئے رپورٹ مرتب کرنے پر بھی مشاورت کی جبکہ نادرا کے افسران کے ایک اجلاس کی بھی صدارت کی۔

ای پیپر-دی نیشن