18 ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں کرنے دینگے، صوبوں کی خودمختاری برقرار رہنی چاہئے: خورشید شاہ
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں کرنے دیں گے‘ چیئرمین نادرا طارق ملک کی برطرفی انتخابی دھاندلیوں کی پردہ پوشی کے لئے نئی دھاندلی ہے‘ بلدیاتی الیکشن چاروں صوبوں میں ایک ہی روز 15مارچ کے بعد ہونے چاہئیں‘ حکومت ایمرجنسی وزیر قانون کی بجائے مستقل وزیر قانون لائے‘ تحفظ پاکستان آرڈیننس خود عدم تحفظ عوام آرڈیننس میں تبدیل ہوچکا ہے۔ حکومت نوٹ چھاپنے کے علاوہ کچھ نہیں کررہی‘ چھ ماہ میں 800 ارب کے نوٹ چھاپ کر افراط زر کو 7.6 فیصد سے 11فیصد تک پہنچا دیا ہے‘ ایک دن میں ایل پی جی کی قیمت 46روپے کلو بڑھ جاتی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں‘ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل والے کون لوگ ہیں جو دفتروں میں بیٹھ کر کرپشن میں کمی کی رپورٹیں جاری کررہے ہیں۔ وہ منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں اب کوئی تبدیلی نہیں لائی جاسکتی‘ صوبوں کو حاصل خودمختاری متاثر نہیں ہونی چاہئے اگر کچھ معاملات پر ابہام ہے تو وہ دور ہونا چاہئے۔ وزارت تعلیم اور صحت کو دوبارہ وفاق کے پاس نہیں آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف دائر رٹ درخواستوں پر فیصلے ہونے سے قبل طارق ملک کو ان کے عہدے سے ہٹایا جانا الیکشن میں کی گئی بہت بڑی دھاندلی کی نشاندہی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ انتخابی دھاندلیوں کے الزامات پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خود اسمبلی میں کھڑے ہو کر یہ پیشکش کی تھی کہ حکومت 44 حلقوں میں انتخابی عمل کی چیکنگ کرانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو یہ عمل شروع ہی نہیں ہوا تھا کہ اس سے پہلے ہی دھاندلی کو چھپانے کے لئے چیئرمین نادرا کو برطرف کردیا گیا۔ خورشید شاہ نے لاپتہ افراد کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اس ضمن میں بعض ایجنسیوں پر سوال اٹھایا جارہا ہے کہ لاپتہ افراد ان کے پاس ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ کسی کو غیر قانونی طور پر قید نہیں کرنا چاہئے اس حوالے سے حکومت اگر قوانین میں ترمیم چاہتی ہے تو بات ہوسکتی ہے۔