• news

بلوچستان میں غیرملکی مداخلت جہاد کشمیر کا نتیجہ ہے: طلال بگٹی کا دعویٰ

راولپنڈی (این این آئی) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں غیر ملکی مداخلت جہاد کشمیر کا نتیجہ ہے۔ جب ہم کشمیر میں بھارتی افواج کے خلاف صف آرا ہونگے تو لازمی بات ہے کہ وہ بھی ہمارے علاقوں میں گڑبڑ کریں گے۔ پاکستان کا قائم رہنا اور وحدت و استحکام تمام سیاستدانوں کے مفاد میں ہے۔ سابق آمر مشرف نے بلوچستان میں فوجی کاروائی، لال مسجد آپریشن اور نواب اکبر بگٹی کے قتل جیسے اقدامات سے پاکستان کو توڑنے کی سنگین غداری کا ارتکاب کیا جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جانا چاہئے۔ مشرف کی تمام کوششوں کے باوجود پاکستان قائم و دائم ہے۔ ڈیرہ بگٹی کو نوگو ایریا ختم کرکے ڈیڑھ لاکھ سے زائد دربدر بلوچوں کو اپنے آبائی گھروں کو واپس جانے کا حق دیا جائے۔ وہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی محمد گلزار اعوان کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔  طلال بگٹی نے کہا کہ سابق آمر مشرف کیخلاف آئین کے آرٹیکل 6 کا نفاذ موجودہ حکومت کا انتہائی مستحسن قدم ہے۔ مشرف کے سر کی جو قیمت ایک ارب روپے مقرر کی تھی وہ اب اسے دو ارب روپے تک بڑھانے کا اعلان کرتے ہیں۔ ایسا کرنے والے کو کچھی کینال میں دو ارب روپے مالیت کی قیمتی زمین گفٹ کریں گے۔ اگر بلوچستان کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل نہ کیا گیا تو غیرممالک کو بلوچستان میں مداخلت کے مزید مواقع ملیں گے جو ملک کی سلامتی اور خود مختاری کیلئے اچھا نہیں ہوگا۔ پنجاب والے کہتے ہیں کہ ہم نے بلوچی بھائیوں کے ساتھ بڑا ایثار کیا ہے اور انہیں گندم اور چینی دی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے ہمیں بھی ہمارے وسائل پر دسترس دی جائے تاکہ ہم بھی پنجاب اور پاکستان کے دیگر صوبوں کو مچھلی، گیس اور دیگر اشیاء دیکر ایثار کا مظاہرہ کرسکیں۔

ای پیپر-دی نیشن