دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں سے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہوجائیگا: جنرل (ر) ضیاء الدین
لاہور (خبر نگار) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) ضیاء الدین خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔ ان عدالتوں کے قیام سے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہوجائیگا۔ دہشت گردوں کیلئے اگر خصوصی جیل کی ضرورت ہے تو تعمیر کر لی جائے ورنہ انکو قید رکھنے کیلئے جیلیں موجود ہیں۔ جن افراد کو گرفتار کیا جائے، انکے خاندانوں کو بتا دیا جائے کہ کہاں رکھا گیا ہے۔ نوائے وقت سے لاپتہ افراد کے معاملے پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب تک ’’ایک دوسرے‘‘ سے معاملات چھپاتے رہیں گے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ 32 دن تک حراست میں ر کھنے کی اجازت موجود ہے جس کے بعد ریمانڈ لینا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھروں سے اٹھا کر لوگوں کو لاپتہ کر دینا اور پھر انکی لاشیں ملنا دہشت گردی کے مسئلے کا حل نہیں۔ اس مسئلہ کا بیٹھ کر حل نکالا جائے۔ ایجنسیوں والے عدالتوں سے مل کر بات کریں، الزام تراشی کا سلسلہ بند ہو جانا چاہئے۔ امریکیوں نے اپنے ’’قیدی‘‘ گوانتاناموبے کے قید خانے میں رکھے ہیں مگر اپنی عدالتوں کو مشکل میں نہیں ڈالا۔