سیاحتی معاہدے میں رکاوٹ پاکستان کی طرف سے ہے: بھارتی ہائی کمشنر
کراچی (این این آئی + آن لائن) پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے رگھوان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سیاحتی معاہدے میں رکاوٹ پاکستان کی طرف سے ہے، پاکستان اپنے ٹور آپریٹرز کے نام دے دے تو معاہدے پر عمل درآمد کل سے شروع ہو سکتا ہے، کشمیر سمیت تمام مسئلے تجارت کے ذریعے ہی حل کئے جا سکتے ہیں، پانی کا مسئلہ اہم ہے، اسے سیاسی نہ بنایا جائے۔ پانی کی تقسیم پر پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ موجود ہے۔ انڈس واٹر تنازعہ پر غلط فہمیاں جلد دور کریں گے، مونابائو کھوکھرا پار سرحد کھولنے سے فائدہ ہو گا، دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکنالوجی، سفر اور تجارت کا تبادلہ ہونا چاہئے، تجارت دونوں ممالک کے لئے ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات میں کیا۔ بھارتی ہائی کمشنر نے کہا پاکستان اور بھارت کو مل کر مسائل حل کرنا ہوں گے۔ بھارت پر پانی چوری کے الزامات غلط ہیں۔ امن و امان کی خراب صورتحال دونوں ممالک کے تعلقات پر اثرانداز ہوتی ہے۔کراچی چیمبر کے صدر عبداللہ زکی نے کہا کہ پاک بھارت تجارتی کا حجم بہت کم ہے۔ مالی سال دو ہزار تیرہ میں بھارت کے لئے پاکستانی برآمدات کی مالیت بتیس کروڑ چھیاسی لاکھ ڈالر رہی جبکہ گذشتہ مالی سال بھارت سے ایک ارب سرسٹھ کروڑ ڈالر کی مصنوعات درآمد کی گئیں۔ عبداللہ ذکی نے کہا کہ پاکستان بھارت تجارت میں اضافے کے لئے ویزا اور تجارتی رکاوٹوں کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔