بھارت اپنی جوہری طاقت میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے، میسور میں سنٹری فیوج پلانٹ مکمل ۔ امریکی تھنک ٹینک
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکی تھینک ٹینک ا نسٹی ٹیوٹ فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل سکیورٹی نے انکشاف کیا ہے کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت اپنی جوہری طاقت میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے،میسور کے قریب گیس سنٹری فیوج پلانٹ کی تعمیر تقریباً مکمل کر چکا ہے جس سے یورینیم افزودگی کی صلاحیت میںدو گنا اضافہ ہو جائے گا، ضروری آلات بین الاقوامی بازار سے غیر قانونی طریقے سے خریدے گئے،بھارت نے ابھی تک جوہری عدم توسیع کے معاہدے پر دستخط نہیں کئے اور اسی لئے وہ اپنے ایٹمی ری ایکٹر کا بین الاقوامی معائنہ کروانے کا پابند بھی نہیں ہے۔امریکی ادارے ا نسٹی ٹیوٹ فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل سکیورٹی نے اپنی تازہ سٹڈی رپورٹ تصاویر کے ساتھ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت اپنے جنوبی علاقے میں میسور کے پاس گیس سنٹری فیوج پلانٹ کی تعمیر تقریبا مکمل کر چکا ہے۔اس رپورٹ کے مصنف ڈیوڈ آلبرائٹ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اس نئے پلانٹ سے جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے یورینیم کی افزودگی کی بھارتی صلاحیت میں دوگنا اضافہ ہو جائے گا۔اس رپورٹ کے مطابق بھارت نے2010 ء میں میسور کے پاس اپنا دوسرا سنٹری فیوج پلانٹ بنانا شروع کیا اور اپریل میں سیٹلائٹ سے لی جانے والی تصاویر سے یہ پتہ چلتا ہے کہ پلانٹ کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کارخانہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی ہتھیار بنانے کی روز افزوں دوڑ کی علامت ہے۔ البرائٹ کا کہنا تھا کہ اس نئے پلانٹ سے بھارت نے امریکہ کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی تو نہیں کی لیکن اس کیلئے جس طرح کے آلات کی ضرورت تھی وہ بین الاقوامی بازار سے غیر قانونی طریقے سے خریدے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بھارتی حکام کے حوالے سے کہا گیا کہ میسور کے جوہری پلانٹ کا مقصد نئی اٹیمی آبدوزوں کو ایندھن فراہم کرنا ہے۔