سینٹ کمیٹی: گریڈ 20 سے 22 کے افسروں کی ترقی دوہری شہریت چھوڑنے سے مشروط
اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ کے اجلاس میں سینیٹر الیاس بلور کی طر ف سے سول سرونٹس ترمیمی بل 2013ء طویل بحث و مباحثہ کے بعد متفقہ طور پر تجویز کردہ ترمیم کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔ اجلاس میں دوہری شہریت کے حامل گریڈ 20 سے 22گریڈ کے افسروں کی ترقیوں کو دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنے سے مشروط کر دیا گیا۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ شاہد رشید نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آئین پاکستان کے تحت سرکاری ملازمت کیلئے پاکستانی شہریت بنیادی شر ط ہے جبکہ بیرون ملک وزارت خارجہ کے مشنز میں کام کرنے کیلئے اسی ملک کے شہری کو صرف ایک سال عارضی طور پر رکھنے کی اجازت ہے ۔ افواج پاکستان کے ایکٹ کے تحت دوہری شہریت کے حامل فرد پر ملازمت کی پابندی جبکہ عدلیہ میں ملازمت کیلئے دوہری شہریت کی پابندی نافذالعمل نہیں ہے۔ چیئر پرسن بیگم کلثوم نے کہا کہ جو ملک و قوم کیساتھ مخلص نہیں اسے نوکری تو کیا پاکستان میں رہنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ بل کا مقصد وسیع تر قومی مفاد ہے۔ بل کے ذریعے بیرون ملک جائیدادیں‘ کاروبار کرنے والے اور اپنی اولادوں کا مستقبل دوسرے ممالک سے وابستہ کرنے والوں اور کرپشن کر کے بیرون ملک فرار ہو جانے والے بیوروکریٹس کی راہ روکنا مقصد ہے۔ سنیٹر صغرٰی امام نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کی وجہ سے نام کما رہے ہیں‘ ان کی قربانیاں بھی پاکستان کیلئے ہونی چاہئیں۔ سنیٹر صغریٰ امام نے کہا کہ قائد ایوان سینٹ راجہ ظفر الحق طویل عرصے سے سیمینارز‘ کانفرنس اور کمیٹیوں کے اجلاس میں دوہری شہریت کے خاتمہ کی حمایت کر چکے ہیں۔ حکومت بل کو منظور کرانے کیلئے آگے بڑھے۔ کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی ممبر سنیٹر نجمہ حمید نے بل کی کھل کر مکمل حمایت کی۔ سنیٹر باز محمد خان نے کہا کہ صرف سول سرونٹس پر نہیں اطلاق تمام محکمہ جات کے ہر ملازم پر ہونا چاہیے ۔