• news

پاکستان کی سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کے قانونی اختیار کا بہت زیادہ استعمال کیا انٹرنیشنل کمشن فار جیورسٹس کا دعویٰ

اسلام آباد (آن لائن) قانون دانوں کے بین الاقوامی کمیشن (انٹرنیشنل کمیشن فار جیورسٹس) نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ نے متعدد اہم فیصلے تو ضرور کئے لیکن اس عرصے کے دوران آئین کے تحت سپریم کورٹ کو دیے جانے والے اختیارات یعنی ازخود نوٹس لینے کا بھی بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔ 99 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے مطابق بعض اوقات تو یہ ازخود نوٹس مختلف اداروں کے درمیان اختلافات کا بھی باعث بن سکتے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2004 میں سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینے کی مد میں 450 درخواستیں موصول ہوئی تھی جبکہ اپریل 2010 سے دسمبر 2011 تک 90 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا، رپورٹ میں سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور اس کے مطابق آئین کے تحت سپریم کورٹ کو دیئے جانے والے اختیار 184 کی شق (3) کے تحت 250 درخواستیں روزانہ کی بنیاد پر موصول ہو رہی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن