• news

سکیورٹی معاہدے کے لئے امریکی دبائو کے آگے نہیں جھکیں گے: ترجمان صدر کرزئی

  کا بل (آن لائن) افغا نستا ن نے کہا ہے کہ وہ   سکیورٹی معاہدے کے معا ملے پر   امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق افغان صدر کے ترجمان نے ایک بیا ن میں  کہا  کہ امریکہ کابل حکومت میں شامل عناصر پر اس لیے دباؤ ڈال رہا ہے کہ  سکیورٹی معاہدے پر جلد دستخط کر دیے جائیں۔ تاہم ترجمان نے کہا کہ کابل اس بارے میں امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔ افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی نے  بر طا نو ی خبر ایجنسی  کو ای میل کیے گئے اپنے ایک بیان میں  کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کابل حکومت میں شامل مخصوص عناصر کو امریکی دباؤ کا سامنا ہے تاہم اس دباؤ سے کچھ حاصل نہیں ہو سکے گا۔ایمل فیضی نے کہا  کہ اگر واشنگٹن میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ کابل میں چند مخصوص حکومتی عناصر صدر کرزئی کو اس بات پر مجبور کر سکیں گے کہ وہ اپنے اوپر دباؤ کے آگے ہتھیار پھینکتے ہوئے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ سلامتی معاہدے پر دستخط کردیں گے، تو یہ تاثر سراسر ناقص اور غلط ہے۔اس بارے میں جب وضاحت کے لیے کابل میں امریکی سفارت خانے سے رابطہ کیا تو رابرٹ ہلٹن نامی ترجمان نے افغان صدارتی ترجمان ایمل فیضی کے بیان پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہی بات دہرائی کہ واشنگٹن کی رائے میں دوطرفہ سکیورٹی معاہدے پر جلد دستخط کر دینا دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔امریکہ کو کابل کے ساتھ اس معاہدے کے حتمی طور پر طے پا جانے کی جلدی اس لیے ہے کہ 2014ء  کے آخر تک افغانستان سے تمام اتحادی فوجی دستے نکل جائیں گے اور واشنگٹن چاہتا ہے کہ اگر اس کے فوجی دستے اگلے سال کے بعد بھی افغانستان میں متعین رہیں گے تو امریکہ کے پاس ضروری اقدامات کے لیے کافی وقت ہونا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن