• news

’’سمندری رینٹل پاور کیس‘‘ راجہ پرویز، شوکت ترین اور دیگر کیخلاف نیب تحقیقات کریگا

اسلام آباد (رستم اعجاز ستی/ نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) نے رینٹل پاور پراجیکٹس سکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف باقاعدہ تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،  نیب ذرائع کے مطابق حالیہ ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ (ای بی ایم) میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے علاوہ سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق، سابق  سیکرٹری وزارت پانی و بجلی  شاہد رفیع، سابق چیئرمین پیپکو اسماعیل قریشی، سابق ایم ڈی پیپکو منور بصیر، طاہر بشارت چیمہ سمیت  دیگرافسروں کیخلاف150میگاواٹ کے رینٹل پاور پراجیکٹ سمندری فیصل آباد میں بے ضابطگیوں پر باقاعدہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، نیب ذرائع کے مطابق راجہ پرویز اشرف کیخلاف کئی منصوبوں میں پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں، جن تین رینٹل پاور پراجیکٹس کارکے، پیراں غائب ملتان اور سہووال سیالکوٹ کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہے اور ریفرنس تیار کر کے ہیڈ کواٹرز کو بھجوائے گئے ان منصوبوں میں بھی شوکت ترین سابق وزیراعظم کیساتھ بطور شریک ملزم شامل ہیں، نیب ذرائع کے مطابق رینٹل پاور پراجیکٹ سمندری میں جن سینئر افسروں اور اہم شخصیات کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے اس میں قومی خزانے کو مبینہ طور پر2 ارب80کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا، ابتدائی انکوائری کے مطابق سمندی پراجیکٹ میں غیر قانونی طور پر سات فیصد ایڈوانس رقم کی منظوری دی گئی جو کہ بعد ازاں 14 فیصد کر دی گئی، منصوبہ میں نہ تو پاور پلانٹ کی پیداواری استعداد کا تذکرہ تھا اور نہ مشینری کے ماڈل کا بلکہ سپانسرز کو فائدہ پہنچانے کیلئے معاہدہ منسوخ ہونے کی صورت میں حکومت پاکستان کو سو فیصد رقم جمع کروانے کی شرط بھی شامل کر لی گئی۔نیب ذرائع کے مطابق سمندری رینٹل پاور پراجیکٹ میں انکوائری رپورٹ کو تحقیقات میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن