قومی اسمبلی : مسلم لیگ (ن)‘ پیپلز پارٹی میں شدید لفظی جنگ‘ ڈپٹی سپیکر مشکل میں پڑ گئے
قومی اسمبلی : مسلم لیگ (ن)‘ پیپلز پارٹی میں شدید لفظی جنگ‘ ڈپٹی سپیکر مشکل میں پڑ گئے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں مہنگائی پر بحث کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں زبردست لفظی جنگ چھڑ گئی، شازیہ مری اور کیپٹن صفدر نے ایک دوسرے کی قیادت پر شدید تنقید کی، کیپٹن صفدر کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا، لیگی ارکان ڈیسک بجا کر داد دیتے رہے، ڈپٹی سپیکر کو ایوان کی کارروائی چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آئی این پی کے مطابق شازیہ مری نے کہا روزانہ 6.3 ارب روپے کے نوٹ چھاپے جا رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے 27ہزار مکانات دیئے ڈھنڈورا نہیں پیٹا، یوتھ پروگرام کا افتتاح فیملی فنکشن تھا جس پر کیپٹن صفدر نے کہا پیپلز پارٹی بھٹو کے نقش قدم سے ہٹ گئی ہے۔ سکھوں کی فہرستیں بھٹو نے نہیں دی تھیں۔ راجیو گاندھی کی آمد پر کشمیر ہاﺅس کے بورڈ بھٹو نے نہیں اتارے تھے، بھٹو کو سلام پیش کرتا ہوں پھانسی چڑھ گیا کسی مشرف کو ریڈ کارپٹ انخلاءنہیں دیا۔ انہیں سلام پیش کرتا ہوں ان کا سرے محل نہیں تھا جبکہ ارکان نے مہنگائی میں اضافہ کو خانہ جنگی کی جانب ایک قدم قرار دیتے ہوئے خبردار کیا سابق حکومت کی ناقص پالیسی ایک ٹریل تھا اصل فلم تو اب چل رہی ہے۔ افراط زر ڈبل ہو گیا۔ آئی ایم ایف کا معاہدہ پارلیمنٹ میں لانے کے بجائے بینکوں کی ملی بھگت سے روپے کی قدر گرائی گئی۔ قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ایران گیس لائن منصوبہ دو حکومتوں کے درمیان معاہدہ ہے حکومت اس کی مکمل پاسداری کرے گی، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ایران کے دورے پر ہیں واپسی پر منصوبے کے بارے میں پیش رفت سے ایوان کو آگاہ کریں گے، گیس کے موجودہ ذخائر ملکی ضروریات صرف 16سال پوری کر سکتے ہیں۔ کمرشل گاڑیوں میں سی این جی کٹس لگانا غیر قانونی نہیں کم معیار کے سلنڈرز غیر قانونی ہوتے ہیں جن کو ہٹانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عذرا فضل کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 2012-13 کے بجٹ میں منصوبے کے لئے کوئی رقم رکھی گئی یا نہیں، معلوم کر کے ایوان کو بتایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پٹرولیم مصنوعات میں صارفین کو سبسڈی دی جا رہی ہے جو ایک روپیہ چھیالیس پیسے ہیں۔ انہوں نے کہا ایران گیس منصوبہ 31 دسمبر 2014 تک مکمل ہو گا اورگیس کی فراہمی یکم جنوری 2015 سے شروع ہو گی۔ گیس نہ لینے کی صورت میں پاکستان کو جرمانہ بھرنا ہو گا۔ معاہدے کے تحت 25 سال سے قبل معاہدہ ختم کرنے پر معاہدے ختم کرنے والے ملک کو گیس پائپ لائن کی بک ویلیو ادا کرنا ہوگی۔ دونوں حکومتوں کو اپنے حصے کے کام 31دسمبر 2014 سے قبل مکمل کرنے ہوں گے۔ پاکستان نے گیس لائن کا ترقیاتی کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ثناءنیوز کے مطابق پرویز رشید نے ثریا جتوئی کے سوال کے جواب میں بتایا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے واضح کیا ہے آئین اور عدالتی ضابطہ اخلاق عدالت عظمیٰ کے ججوں پر دوہری شہریت رکھنے کے لئے کوئی قدغن عائد نہیں کرتا۔ وفاقی شریعت عدالت کے چیف جسٹس سمیت اس عدالت کا کوئی فاضل جج دہری شہریت کا حامل نہیں ہے تاہم عدالت عظمیٰ نے عدالت کے کسی فاضل جج کی دہری شہریت ہونے نہ ہونے کی تفصیلات پارلیمنٹ کو بھجوانے سے گریز کیا ہے۔ اے این این کے مطابق قومی اسمبلی میں اسلام آباد کیپیٹل ٹریٹری لوکل گورنمنٹ بل 2013ءپیش کردیاگیا۔ یہ بل سائنس اورٹیکنالوجی کے وزیر زاہد حامد نے وزیر داخلہ کی جانب سے ایوان میں پیش کیا۔ بل کامقصد وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی نظام کو ازسر نو تشکیل دیکر اسے بہتر بنانا ہے۔ بل کے تحت لوکل گورنمنٹ 'یونین کونسلروں اورمیٹروپولٹین کارپوریشن پرمشتمل ہوگی۔ حکومت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں یونین کونسلوں اور میٹروپولٹین کیلئے لوکل ایریا کی نشاندہی کرے گی۔ یونین کونسل چیئرمین اور وائس چیئرمین بطورمشترکہ امیدواروں ' چھ عام ارکان ' دوخواتین ' ایک کسان ' ایک نوجوا ن اور غیرمسلم ارکان پر مشتمل ہوگی۔ میٹروپولٹین کارپوریشن میئراور ڈپٹی میئر بطورمشترکہ امیدوار تمام یونین کونسلوں کے چیئرمینوں' خواتین ' کسانوں ' ٹیکنو کریٹس ' نوجوان ارکان اورغیرمسلم ارکان پر مشتمل ہوگی۔ ہریونین کونسل کے ارکان کومتعلقہ یونین کونسل میں درج ووٹر براہ راست منتخب کریں گے جبکہ میٹروپولٹین کارپوریشن کو یونین کونسلوںکے ارکان منتخب کریں گے۔ اے پی پی کے مطابق وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو بتایا کوریئر سروسز کی نگرانی کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کوجلد حتمی شکل دی جائے گی، یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوایا گیا ہے۔ اس کی رپورٹ کابینہ کے سامنے رکھی جائے گی۔ این این آئی کے مطابق پانی و بجلی کے وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا ارسا میں وفاق کے نمائندے کے تقرر کا معاملہ آئین و قانون اور میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے گا، مشرف نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے وفاق کے نمائندے کی جگہ سندھ سے دو ارکان نامزد کئے۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے بتایا گیا 5 دسمبر 2013ءتک پی ایس او کا گردشی قرضہ 103 ارب 82 کروڑ 90 لاکھ روپے تھا جس میں واپڈا کے ذمہ 63 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ، حبکو کے ذمہ 22 ارب 7 کروڑ 10 لاکھ، پی آئی اے کے ذمہ 5 ارب 74 کروڑ 10 لاکھ، کے ای ایس سی کے ذمہ 10 ارب 33 کروڑ 30 لاکھ، سبا پاور و سدرن الیکٹرک کے ذمہ ایک ارب 14 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔اسلام آباد نمائندہ خصوصی کے مطابق قومی اسمبلی میں مہنگائی کے حوالے سے بحث میں اپوزیشن کے متعدد ارکان نے حکومت کی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے غریبوں کے چولہے بجھ رہے ہیں۔ مسلم لیگ حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط مانی ہیں اور غریبوں پر ڈرون حملہ کیا اور ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا۔ سینکڑوں ارب روپے کے نوٹ چھاپے گئے۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے حکومت کا دفاع کیا اور کہا صنعتوںکو قومیانے سے ترقی رک گئی۔ حکومت نے بجلی کے بحران پرقابو پایا ہے۔ ڈالر کا ریٹ نیچے آئے گا۔ اظہار خیال کرنے والوں میں پی پی پی کی شازیہ مری‘ مسلم لیگ (ن) کے قیصر احمد شیخ‘ تحریک انصاف کے اسد عمر‘ مسلم لیگ (ن) کے میاں عبدالمنان‘ صاحبزادہ محمد یعقوب خان‘ جمشید دستی‘ قاری محمد یوسف‘ چودھری اشرف‘ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر‘ چودھری جعفر اقبال اور مسلم لیگ (ن) کے محمد افضل شامل تھے۔شازیہ مری نے کہا اشیاءکی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یوتھ پروگرام نوجوانوں کا حق ہے تو قرضے کی شکل میں نہیں ہونا چاہئے۔ اسد عمر نے کہا پاکستان میں مہنگائی ہوئی نہیں بلکہ کی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے میاں عبدالمنان نے کہا اس اجڑی معیشت میں سے 100ملین کا پیکج نوجوانوں کو دیا گیا ہے۔11دسمبر کو ملک کو جی ایس پی پلس مل جائے گا۔ اس سے ٹیکسٹائل کو فائدہ ہوگا۔
قومی اسمبلی