رشید غازی قتل کیس: پرویز مشرف کو 7 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم
رشید غازی قتل کیس: پرویز مشرف کو 7 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم
اسلام آباد (آئی این پی) لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی شہید اور ان کی والدہ کے قتل کے مقدمے کی سیشن کورٹ اسلام آباد میں سماعت ہوئی۔ سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے کی۔ عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو ہارون الرشید غازی کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ کی ہدایت پر شہداءفاﺅنڈیشن آف پاکستان کے ترجمان حافظ احتشام احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ حافظ احتشام احمد نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ ان کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، اس بنیاد پر استدعا ہے کہ عدالت مقدمے کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کر دے۔ اس پر ایڈیشنل جج واجد علی خان نے حافظ احتشام احمد سے استفسار کیا کہ عبدالرشید غازی قتل کیس کا ٹرائل ہائیکورٹ میں کرنے کے لئے ہارون الرشید غازی کی درخواست پر کیا ہائیکورٹ میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے؟ جس پر حافظ احتشام احمد نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک ہائیکورٹ میں دوبارہ مذکورہ درخواست سماعت کے لئے فکس نہیں ہوئی۔ اس کے بعد کیس کی سماعت 7 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ دریں اثنا سیشن کورٹ میں چائے کا وقفہ ختم ہوا تو ہارون الرشید غازی کے ایک اور وکیل ملک عبدالحق ایڈیشنل جج واجد علی خان کی عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست صرف ایک روز کے لئے 11 نومبر کو منظور کی گئی تھی۔ کیس کی آج تیسری سماعت ہے کہ جس میں پرویز مشرف عدالت میں غیر حاضر ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پرویز مشرف کی ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں اور پرویز مشرف کے ضمانتیوں کو بھی عدالت میں طلب کیا جائے۔ دوران وقفہ پرویز مشرف کی طرف سے عدالت میں پیر کے دن کے لئے حاضری سے استثنیٰ دینے کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔ جسے جسٹس واجد علی خان نے بغیر سماعت کئے منظور کرتے ہوئے پرویز مشرف کو آج (پیر کے دن) عدالت میں پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے جنرل (ر) پرویز مشرف کو 7 جنوری 2014ءکو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 جنوری تک ملتوی کر دی۔
مشرف / غازی کیس