وکلاء اغواء اور تشدد کیس‘ ظہیر احمد سے متعلق معلومات کیلئے پولیس کو 10 یوم کی مہلت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ میں ’’ وکلاء تشدد، اغوا اور قتل کے متعدد واقعات ‘‘کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران راولپنڈی پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایس آئی کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق لاپتہ وکیل ظہیر احمد گوندل تربیت حاصل کرنے کے لئے خود میرانشاہ گیا ہے، پولیس معاملے کی خود تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس کے لئے کچھ وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی توسی پی او راولپنڈی عمر اختر لالیکااورپنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل مصطفی رمدے پیش ہوئے اورسی پی او نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے آئی ایس آئی کے سیف ہائوس تک رسائی حاصل کر لی تھی تاہم آئی ایس آئی نے بتایا ہے کہ ظہیر احمد گوندل ان کے پاس نہیں بلکہ اس وقت میرانشاہ میں ہے اور وہ اپنی مرضی سے تربیت حاصل کرنے کیلئے وہاں گیا ہے جبکہ پولیس اس بات کی خود بھی تصدیق کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں پولیٹکل ایجنٹ کو بھی لکھا گیا ہے کہ وہ تصدیق کر کے بتائیں جبکہ ایک مخبر کی بھی ڈیوٹی لگائی گئی ہے کہ وہ معلومات حاصل کر کے اس بارے میں آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معلومات لینے میں کچھ دن لگیں گے جس پر عدالت نے سماعت دس روز کے لئے ملتوی کردی۔ دوسری جانب فاضل عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر’’چوہدری ذوالفقار قتل کیس‘‘ کی سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری اور عدالت میں چالان پیش کرنے کی رپورٹ کی روشنی میں کیس نمٹا دیا۔ بڑی تعداد میں پولیس افسران کی موجودگی پر عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب ایڈووکیٹ جنرل آفس ایک سرکلر جاری کرے جس میں پولیس کو پابند کیا جائے کہ وہ آفس کے کہنے پر ہی عدالت میں پیش ہوا کریں۔