پاکستان 27 یورپی ممالک کو بغیر ڈیوٹی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرسکے گا ، جی ایس پی پلس کا درجہ مل گیا
برسلز + لاہور (آن لائن + ثناء نیوز + کامرس رپورٹر) پاکستان نے تجارت کے میدان میں بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے، یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دے دیا جس سے پاکستان یکم جنوری 2014ء سے 2017ء تک 27 یورپی ممالک کو بغیر ڈیوٹی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرسکے گا ، اس سے پاکستان کو ہر سال ڈیڑھ ارب ڈالر کا فائدہ ہو گا۔ ووٹنگ میں یورپی پارلیمنٹ کے 588 میں سے 406 ارکان نے پاکستان کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں 182 ووٹ پڑے۔ اس نازک صورتحال میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا انتہائی اہم ہے۔ واضح رہے پاکستان یورپی منڈیوں میں اپنی مصنوعات کی برآمد اور جی ایس پی پلس کے لیے 2005ء سے کوشاں تھا اور یہ کام اب مکمل ہوا ہے۔ اس فیصلے سے پاکستانی برآمدات 13 ارب ڈالر سے بڑھ کر 26 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، 10 لاکھ خواتین اور بیروگار لوگوں کو روزگار ملے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف اور وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈارسمیت گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے اس درجہ کے حصول کیلئے دن رات محنت کی جو رنگ لے آئی۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے اجلاس میں اپنے ٹیلی فونک خطاب میں قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے خوشخبری دی کہ یورپی یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے کی منظوری دے دی ہے۔ معاشی ماہرین نے جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے کو بہت بڑی مثبت پیشرفت قرار دیا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کا غیر معمولی اجلاس ہواجس میں پاکستان کو جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز (ترجیجات کی عمومی سکیم) کا درجہ دینے کیلئے رائے شماری ہوئی تھی۔ یورپی پارلیمنٹ میں رائے شماری کے موقع پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور بھی ایوان میں موجود تھے جنہوں نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلانے کیلئے کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستانی نژاد ممبر پارلیمنٹ سجاد کریم اور گورنر پنجاب نے اس کے لئے بہت کوششیں کیں بالآخر وہ جی ایس پی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے اس سے پاکستان کو اپنی مارکیٹ کو بڑھانے کا موقع ملے گا یہ ایک ملین ڈالر کا فائدہ ہے لیکن یہ پانچ ملین تک جا سکتا ہے اپٹما کے مطابق جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کرنے میں گورنر پنجاب نے اہم کردار ادا کیا اپٹما کے رہنما گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کا حصول سفارتی محاذ پر پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ واضح رہے فرانس، پرتگال، بلغاریہ، پولینڈ اور بیلجیئم سمیت اکیس فیصد سے زائد ممالک پاکستان کو جی ایس پی کا درجہ دینے کے مخالف تھے۔ جی ایس پی کے تحت لاگو ہونے والی رعایت سے پاکستانی معیشت کو بڑا سہارا ملے گا جس کا سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو ہو گا۔ پاکستان کی ساڑھے تین ہزار مصنوعات یورپی یونین کے ستائیس ممالک تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل کر سکیں گی جن پر ابھی گیارہ فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔ جی ا یس پی درجہ ملنے سے Nitting، weaving، ٹاول، گلوز اور وولن مصنوعات کو خصوصاً فائدہ ہو گا۔ رعایت میں بیڈویئر، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کاٹن فیبرکس شامل نہیں۔ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی عمومی ترجیحی نظام (جی ایس پی) پلس سکیم سے نہ صرف یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی بلکہ وسیع تر تجارت‘ اقتصادی اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے ذریعے ہماری معیشت کو مضبوط بنانے میں بھی بہت مدد ملے گی۔ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے سنگل ڈیلیگیٹڈ ایکٹ جس سے پاکستان سمیت دس ممالک جی ایس پی پلس سکیم کے اہل ہوں گے‘ کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر نے ان سب کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نے اس ایکٹ کی منظوری کے لئے سخت محنت کی۔ صدر ممنون حسین نے یورپی کمیشن اور یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے پاکستان کے لئے جی ایس پی پلس مرتبہ کے حصول میں مسلسل معاونت فراہم کرنے کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ کاروباری برادری یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کے لئے وسیع تر رسائی میں سہولت سے بھرپور استفادہ کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات بڑھنے کے نتیجے میں اقتصادی ترقی ہو گی جس سے ملازمتوں کے لاکھوں مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا بہت بڑی پیشرفت ہے جس پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے، اس فیصلے سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی، برآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہو گا۔ 4 سال میں پاکستانی برآمدات 13 سے 26 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے دس لاکھ خواتین اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا بین الاقوامی مارکیٹوں میں پاکستانی مصنوعات کے بہترین معیار پر اعتماد کی غمازی کرتا ہے۔ یورپی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا اقتصادی ترقی کے ایجنڈا کے تحت حکومت کی اولین ترجیح تھی اور جسے وزارت خزانہ، تجارت اور خارجہ امور کے وزرا اور حکام اور یورپ میں پاکستان کے دوستوں کی مسلسل اور انتھک کوششوں سے حاصل کر لیا گیا ہے۔ یہ درجہ ملنے سے پاکستان بین الاقوامی منڈیوں میں ایک ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا، صرف ٹیکسٹائل کی صنعت اس سے سالانہ ایک کھرب روپے کا منافع کمائے گی۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل کرنا حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے یہ درجہ ملنے سے ملازمت کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ پاکستان 27 ممالک میں اپنی ٹیکسٹائل مصنوعات بغیر کسی ڈیوٹی کے برآمد کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی تب ہی مل سکتی ہے جب ہم سب مل کر اس موقع سے فائدہ اٹھائیں ہم پاکستان کی کامیابی کی مہم چلانے والے دوستوں کے شکرگزار ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا خوش آئند ہے۔ اس سہولت سے پاکستان کی برآمدات بڑھیں گی۔ برآمدات اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافے سے قومی معیشت مضبوط ہو گی۔ پاکستان کے یورپی ممالک سے تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ملک کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلانے والوں کی کاوشوں پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کو 100 ارب ڈالر نقصان ہوا۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے برآمدات میں سالانہ ڈیڑھ ارب سے دو ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔ یورپی منڈیوں تک رسائی سے ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ اقدامات کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں اور عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے جس سے کاروبار کے حوالے سے پاکستان کے تشخص میں واضح بہتری آئی ہے۔ یورپی یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دے دیا۔ سیکرٹری ٹیکسٹائل رخسانہ شاہ نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے سالانہ برآمدات میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔ توانائی کے مسائل پر قابو پانے پر برآمدات دو ارب ڈالر ہو جائیں گی۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو انرجی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ گارمنٹس پر عائد 9.6 فیصد ڈیوٹی زیرو ہو جائے گی، برآمد کنندگان ویلیو ایڈڈ اور مکس فائبر پر توجہ دیں کاٹن یارن پر 4.4 اور فائبر پر 6.6 فیصد ڈیوٹی بھی زیرو ہو جائے گی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد پاکستان کی ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کو ڈیوٹی کے بغیر ترجیحی بنیادوں پر ستائس یورپی ملکوں تک تین برس کی مدت کے لئے رسائی حاصل ہو جائے گی۔ یورپی ملکوں کے لئے پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی اضافی برآمد شروع ہو جائے گی۔ پورپی پارلیمنٹ نے پاکستان سمیت دس ملکوں کو یہ درجہ دیا ہے۔ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یورپی دارالحکومتوں میں پاکستان کے سفارتخانوں، وزارت تجارت اور گورنر پنجاب نے اس ایکٹ کی منظوری کے لئے انتھک کوششیں کیں۔ جی ایس پی پلس مراعات کی منظوری کے لئے یورپی کمشن اور یورپی یونین کے رکن ملکوں کی قدم قدم پر پاکستان کی حمایت اور تعاون پر ان کے ممنون ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ کی اس منظوری سے معیشت کی بحالی کے لئے حکومت کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ توقع ہے اس ایکٹ کی منظوری کے بعد یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کی تجارت اور بطور خاص ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد میں خاطرخواہ اضافہ ہو گا۔ ملکی سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کے سابق مشیر برائے ٹیکسٹائل اور چیئرمین پاکستان ڈینم مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (PDMEA) ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے تاریخی کامیابی پر وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے شکریہ ادا کیا ہے کہ ان کی بروقت اور انتھک کوششوں سے آج پاکستان نے جی ایس پی پلس سٹیٹس کا درجہ حاصل کر لیا۔