آئین میں ترمیم کے بغیر ازخود نوٹس کا طریقہ کار بدلا نہیں جا سکتا
آئین میں ترمیم کے بغیر ازخود نوٹس کا طریقہ کار بدلا نہیں جا سکتا
لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) آئین کے آرٹیکل (3)184 میں ترمیم یا پارلیمنٹ کی قانون سازی کے بغیر سپریم کورٹ کی طرف سے لئے جانے والے ازخود نوٹس کے مروجہ طریقہ کار میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی البتہ ازخود نوٹس لینا چیف جسٹس آف پاکستان کا اختیار ہے۔ فاضل چیف جسٹس جس معاملے پر چاہے ازخود نوٹس لے سکتا ہے۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے بعض وکلاءرہنما¶ں کا یہ مطالبہ درست نہیں تھا کہ ازخود نوٹس پر دئیے گئے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق دیا جائے۔ یہ حق تو آئین میں ترمیم کرکے یا پارلیمنٹ کی قانون سازی کے ذریعے ہی دیا جا سکتا ہے۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے سابق چیف جسٹس نے آئین کے مطابق ازخود نوٹسز کے اختیارات کا استعمال کیا۔ بعض قانونی حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ کیا جا سکتا ہے۔ آئینی و قانونی طور پر ایسا ممکن ہی نہیں۔ اس کے لئے آئین میں ترمیم یا پارلیمنٹ کی قانون سازی ہی واحد راستہ ہے۔
ازخود نوٹس طریقہ کار