سی ڈی اے ....ڈیپوٹیشن ڈپو بن گیا
سی ڈی اے ....ڈیپوٹیشن ڈپو بن گیا
سجاد ترین
sajjadtareen@gmail.com
مو جودہ حکمرانوںنے اقتدار میں آ نے سے قبل پیپلزپارٹی کی حکو مت کے خلاف تاریخی کر پشن کی قوا لیاں عوام کے سا منے پیش کیںاور اقتدار میں آکر ملک کو کر پشن سے پا ک کر نے کی با تیں کیں مگر اب کر پشن سر کا ری اداروں میں بھر پور رقص کر رہی ہے وفا قی دار لحکو مت کے قیام کے ساتھ ہی اس شہر میں سر کاری ایک و فا قی تر قیا تی ادارہ قائم کر دیا گیا اس ادارے کی مثا لی کار کردگی رہی مگر گذ شتہ سات ماہ کے دوران اس ادارے میں ڈیپوٹیشن افسران کی بھر مار کردی گی ہے اور ڈیپوٹیشن افسران نے سی ڈی اے کو ایک سو نے کی کان سمجھ لیا ہے اور لوٹ مار کی کہا نیاں عام ہو رہی ہیں،ادارہ ”ڈیپوٹیشن ڈپو ،،بن کر رہ گیا،1960ءمیں سی ڈی اے کے قےام کے بعداب تک چیئرمین، ممبرز فنانس ایڈوائزر ڈائریکٹر جزلڈائرکٹرزا اکاﺅنٹس آفیسر ز اور ڈپٹی ڈائریکٹرزجیسے اہم اور اعلیٰ عہدوں پر عموماسیاسی بنیادوں پر تقریر کی جاتی رہی، کیپٹل ڈویلپمینٹ اتھا رٹی کے بورڈ کے سات ممبران میں سے صرف دو رےگولر ملازم ھےں جبکہ باقی ممبران ڈیپوٹیشن پر ہیںسی ڈی اے کے اہم عہدوںپر ڈیپو ٹیشن افسران کی تعےنا تی ایک خود مختارادارے کے معاملات میں مداخلت کے مترادف ہیں۔ اگر محکمے کے ہی قابل ،ایماندار اور اہل افسران کی تعیناتیاں کی جائیں تو ادارہ کبھی مالی بحران یا انتظامی بدحالی کا شکار نہ ہو تامالی بحران سے دوچار ادارے سی ڈی اے اسلام آباد میں ڈپیوٹیشن اورکنٹریکٹ پر تعیناتیوں نے تمام وفاقی محکموں کے ریکارڈ توڑدئیے ،ادارہ ”ڈیپوٹیشن ڈپو ،،بن کر رہ گیا،ایل ڈی اے لاہور کے افسران کی راشن کارڈ پر خوراک کی تقسیم کی طرح اہم اسامےوںپرجونیئرافسروںکی تعیناتیوںسے محکمے کے ریگولر اور قابل افسروںمیں بے چینی پیدا ہو رہی ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سی ڈی اے اسلام آبادمیں ممبر ایڈمن سمیت دیگر اعلیٰ عہدوںپر کنٹریکٹ پر تعیناتیاںجاری ہیں اہم اسامےوںپرباہر سے آنے والے جونیئرافسروںکی تعیناتی پر محکمے کے ریگولر اور قابل افسروںمیں بے چینی پیدا ہو رہی ہے اہم اسامیوں پرپرڈپیوٹیشن اورکنٹریکٹ پر لائے گئے جونیئرافسروں کو تعینات کیا جا رہا ہے، انیتاتراب کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا گراف سترہ کے مطابق تقرریاںتبادلے ےابرطرفیاں سےاسی بنیادوں پر نہیںہونی چاہئیں۔سی ڈی اے میں سےاسی بنےادوں پر ڈیپو ٹیشن کے ذرےعے افسروںکی بھر مار ہوگئی ہے جس سے سی ڈی اے کے افسروںمیںبے چینی اور اضطراب بڑھ رہا ہے کیونکہ ان کی ترقی کے مواقع مسدودہوتے جارہے ہیںسی ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے افسروں کی تعدادتقریبا چھیالیس ہو گئی ہے اور اثرور سوخ کی وجہ سے انہیں پر کشش اور کلیدی عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے ۔بلکہ گریڈ اٹھارہ کے افسر کو گریڈانیس کے پوسٹ پرلگایا گےا ہے جبکہ گریڈ انیس کے اہم عہدوں پو ڈیپوٹیشن افسران تعینات ہیں جن میں سیکرٹری بورڈمحمد وشاق ڈائرےکٹرآڈٹ محمد ہارون عزےز ڈائریکٹرپلاننگ آسیہ گل ڈائریکٹرعمر عزیزہمایوں طور ڈائریکٹر منٹیننس عباس احمد میر ڈائرےکٹراسٹےٹ مےنجمےنٹ ٹومحمد اسلم چوہدری ڈائریکٹرلینڈوبحالیات راجہ سلطان کےانی شامل ہیںڈی جی ایڈمن نعیم رﺅف ا ورڈی جی سپورٹس اینڈ کلچرآصف شاہ جہاںبھی ڈیپوٹیشن پر ہیں۔ڈپٹی ڈی جی منصور علی خان رخصت پر ہیں،گریڈ اٹھارہ کی پوسٹ پر 10 افسر کام کررہے ہیں جن میں ڈی ڈی اسٹیٹ روحیل اصغر،میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جمشید اختر،پی ایس ٹو ممبر فنانس اکبر علی،ڈی ڈی اسٹیٹ مینجمنٹ شق ہاشمی،ڈی ڈی سینی ٹیشن ملک کاشف مشتاق اعوان،آڈٹ افسر بہرام خان،ڈپٹی ڈائریکٹر منیر ،ڈی ڈی کیپیٹل ہسپتال ڈاکٹر حامد آفریدی،منیجر ٹورازم محمد سعید احمد اور ڈی ڈی انوائرمنٹ عبدالمنان شامل ہیں،گریڈ 19 کی پوسٹوں پر تعینات مزید افسران میںڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن حمزہ شفقات،ڈائریکٹر انفورسمنٹ لیاقت عباس اور ڈپٹی فنانس ایڈوائزر فیصل سعید چیمہ شامل ہیں،یہ تینوں گریڈ 18 کے آفیسر ہیںگریڈ 17 میں ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والوں میںمیڈیکل آفیسر ڈاکٹر موسیٰ خان ،اے ڈی ونڈو سعید گل،ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے خالد یامین،سینئرسپیشل مجسٹریٹ چنگیز خان،میڈیکل افسرڈاکٹر حوریہ محسن ،میڈیکل افسرڈاکٹر عفیفہ عباس،اے ڈی انسداد تجاوزات محمد خان،تحصیلدار میاں آفتاب احمد،اے ڈی انوائرمنٹ طاہر شاہ،اے ڈی لینڈ سلیم مشرف شامل ہیں،گریڈ سولہ کی سٹاف نرس مسز فرخندہ یاسمین اور لیڈی ٹیچر مس مزمل فاطمہ بھی ڈیپوٹیشن پر ہیں )وفاقی حکومت کا سی ڈی اے میں ا،گریڈ 21 کے افسر ممبر فنانس اظہر علی چوہدری کی خدمات وزارت تجارت کو واپس کرکے این ایچ اے میں تعینات گریڈ 20 کے افسرشیر بہادر ارباب کو سی ڈی اے کا نیا ممبر فنانس مقرر کردیا گیاہے، مالی بحران سے دوچار ادارے سی ڈی اے اسلام آباد میں ڈپیوٹیشن اورکنٹریکٹ پر تعیناتیوں نے تمام وفاقی محکموں کے ریکارڈ توڑدئیے مسلم لیگ ن کی حکو مت کے بر سر اقتدار آ تے ہی کر پشن ختم کر نے کا نعرہ لگا یا اور کر پشن ختم کر نے کے لیے و فا قی دارلحکو مت میں موجود سی ڈی اے کے ادارے کو کرپشن سے پاک کر نے کے نام پر لاہور سے ڈیپوٹیشن پر جو افسران لائے گے ہیں ان کی تقرری کے بعد و فاقی تر قیا تی ادارے (سی ڈی اے) میں کر پشن ختم ہونے کی بجائے اضا فہ ہو گیا ہے اور کرپشن کے نئے ریٹ مقرر ہو چکے ہیں سی ڈی اے کا شعبہ انجیئنزنگ مکمل طور پر ایڈھاک ازم پر چل رہا ہے سی ڈی اے کا بینہ ڈویژن کے ما تحت ہے اس سے قبل یہ ادارہ وزیر دا خلہ کے ما تحت تھا مگر میاں محمد سو مرو کی نگران حکو مت نے ایک نو ٹیفکشن کے ساتھ اس ادارے کو کا بینہ کے ماتحت کر دیا جس کے بعد اس ادارے میں بیورو کریسی کا راج ہو گیا حکو مت کو سی ڈی اے میں موجودڈپیوٹیشن افسران کی کر پشن کی روک تھام کر نی ہو گی ورنہ یہ ادارہ تباہ ہو جا ئے گا ۔ب