• news

ملک میں کول کے ذخائر سعودی عرب کے برابر ہیں: ڈاکٹر ثمر مبارک

ملک میں کول کے ذخائر سعودی عرب کے برابر ہیں: ڈاکٹر ثمر مبارک

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان کی سرزمےن قدرتی وسائل سے مالامال ہے کاپر گولڈ، لےڈ، رنگ اور چاندی کے اتنے ذخائر ابھی تک پو شےدہ ہےں کہ اُن سے کئی سٹےل ملےں چلائی جا سکتی ہےں ۔ مغربی طاقتےں اُن ذخائر پر قبضے کے لئے قبائل کو آپس مےں لڑاتی ہےں ۔ دو انٹرنےشنل کورٹس نے ان ذخائر پر ہمارا حق تسلےم کر لےا ہے اب کوئی ہوشےاری دکھا کر 2% رائلٹی کے عوض اُس پر قبضہ نہےں کر سکتا۔ سےاست دان سےاسی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد مےں فےصلے کرےں۔ اِن خےالات کا اظہار اےٹمی دھماکے کے قومی ہےرو ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے جی سی ےونےورسٹی کے اےک روزہ سمپوزےم کی افتتاحی تقرےب مےں کےا ”پراسپکٹس فار گلورےس پاکستان کےلئے جدےد ٹےکنالوجی کا کردار“ Prospects for a Glorious Pakistan role of Emeging Technologies کے موضوع پر ہو نے والے سمپوزےم مےں لےکچر کے دوران اُنہوں نے کہا کہ ہمارے ملک مےں کول کے ذخائر سعودی عرب کے برا بر ہےں۔ بھارت اپنی بجلی کی ضرورےات 60 فےصد سے زےادہ کو ل سے پوری کر رہاہے جبکہ چین اپنی انرجی کی 78 فےصد ضرورت کول سے پوری کر رہا ہے جبکہ پاکستان مےں صرف 27% کول استعمال ہو رہا ہے۔ پاکستان مےں تھر اور رےکوڈک کے مقام پر آئےڈےل کول کے ذخائر ہےں ۔ وفاقی حکومت نے اس پراجےکٹ کی منظوری تےن سال قبل دی تھی۔ لےکن پراجےکٹ فنڈز کی کمی کا شکار ہے ابھی تک صرف 20فےصد فنڈ رےلےز کئے گئے ہےں جس سے ابتدائی طور پرسو مےگاواٹ بجلی پےدا ہو گی اگر ےہ پراجےکٹ مکمل ہو جاتا ہے تو ہم گھرےلو ضرورت کے علاوہ صنعتی ےونٹس کو بھی مسلسل بجلی فراہم کر سکےں گے۔ جلد ےا بدےر سوئی گےس پر انحصار ختم کر کے کول پر منتقل ہونے سے نہ صرف انرجی کرائس ختم ہو گا بلکہ عوام کو قےمتوں مےں بھی رےلےف مل جائے گا۔ جی سی ےو فےصل آباد اس ملک کے لئے اپنی مثال آپ ہے۔ ہم جی سی ےونےورسٹی فےصل آباد کے شکر گزار ہےں کہ اُنہوں نے ہمےں پلےٹ فارم دےا کہ ہم طلباءو طالبات کو بتا سکےں کہ ہم اےک شاندار قوم ہےں اور اگر ہمےں مواقع ملےں تو ہم بہترےن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہےں۔ ہم سڑکوں پر ٹرالر چلانے سے لےکر سائنسی تجربات تک کہےں بھی پےچھے نہےں ہٹےں گے۔ سمپوزےم سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر جی سی ےونےورسٹی ڈاکٹر ذاکر حسےن نے کہا کہ جو قومےں اپنے ہےرو کی قدر کرتی ہےں وہ کبھی زوال پذےر نہےں ہوتےں ہم ڈاکٹر ثمر مبارک مند اور اُنکے پراجےکٹ کے تمام افراد کو سلام پےش کرتے ہےں ۔ وائس چانسلر اور تمام فےکلٹی نے کھڑے ہو کر ڈاکٹر ثمر مبارک اور سمپوزےم کے شرکاءکو خراج تحسےن پےش کےا۔ سمپوزےم کے دوسرے سےشن مےں تھر پراجےکٹ کے مےنےجنگ ڈائرےکٹر نے اس پراجےکٹ استحکام، کول ، گےس کی افادےت پر گفتگو کی، بلوچستان کاپر گولڈ پراجےکٹ کے مےنجنگ ڈائرےکٹر ارشد محمود نے کہا کہ رےکوڈک مےں سونے اور کاپر کے ذخائر پاکستان کا اثا ثہ ہےں۔ جن کے ذرےعے بلوچستان امےر ترےن صوبہ بن سکتا ہے۔ سمپوزےم کے تےسرے سےشن مےں جدےد ٹےکنالوجی کے استعمال کے معاشرے مےں ثمرات پر لےکچر ہوئے۔ سمپوزےم کے کنوےنئر ڈےن فےکلٹی آف سائنس اےنڈ ٹےکنالوجی ڈاکٹر نورےن عزےز قرےشی، ڈاکٹر فرحت عباس اور ڈاکٹر محمد زبےر تھے جبکہ پرنسپل آرگنائزر ڈاکٹر اسماءحق اور ڈاکٹر تحاسن گلزار تھے۔
ڈاکٹر ثمر مند

ای پیپر-دی نیشن