• news

آرمی چیف کی ملاقات : فوج کو مزید مستحکم کریں گے‘ شرح نمو5.1 تک پہنچا دی : نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +ایجنسیاں)  وزیراعظم محمد نواز شریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف  نے  ملاقات  کی جس میں  ملکی سلامتی  اور  قومی امور  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق  پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات  میں ملکی سلامتی کی صورتحال‘ مجموعی قومی امور سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور اور صلاحیتوں سے متعلق بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔  اس موقع پر وزیراعظم  نے کہا کہ  پاک فوج کو مزید مستحکم کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ دریں اثنا  ساہیوال، ملتان ڈویژن  کے ارکان پارلیمنٹ  سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف  نے کہا کہ پاکستان کے گزشتہ  سال کے مقابلے میں معاشی حالت  میں بہتری آئی ہے۔  جی ڈی پی کا  گروتھ  ریٹ 2.9 فیصد  تھا جو اب 5.1  فیصد ہو گیا ہے۔  ہم اسے 4 سال میں 7  فیصد  پر لے جانا چاہتے ہیں۔  ملاقات میں وزیر مملکت شیخ آفتاب،  کیپٹن (ر)  صفدر اور حمزہ  شہباز شریف  بھی موجود تھے۔  وزیراعظم  نے کہا کہ ہمیں معیشت  بری حالت میں ملی تھی۔ اہم  منصوبوں  کے بارے میں فیصلے  نہیں کئے گئے جس کے باعث  صورتحال  کا سامنا کرنا پڑ  رہا ہے۔  جی ایس پی  پلس کا درجہ  ملنا ہماری کوششوں کا ثبوت ہے جو معیشت  کی بہتری  کے لئے کی جا رہی ہیں۔  اے ڈی  بی کی طرف  سے جامشورو کول پراجیکٹ  کے بارے میں قرض دینے کے فیصلہ سے گڈانی  منصوبے  میں سرمایہ کاری کی راہ  کھل گئی ہے۔ ہم تین سے چار  سال کے عرصہ  میں توانائی  کے شعبہ  کے اہداف  حاصل کر لیں گے۔  یوتھ  بزنس  لون سکیم سے 30 لاکھ افراد کو  فائدہ ہو گا۔  بعض لوگوں  کی طرف سے خدشات  ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ نوجوان تجربہ  نہ ہونے کی وجہ سے  قرضوں کو ضائع کر دیں گے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں  کہ کوئی سکیم ہی شروع نہ کی جائے۔  بنک بڑی صنعتوں  کو قرضے  دیتے ہیں ہمیں چھوٹے  اور  درمیانے   اداروں  پر توجہ دینی چاہئے۔  سرکلر ڈیٹ  کی ادائیگی سے  ریلیف ملا ہے۔  وزیراعظم  نے کہا کہ دہشت گردی  کے مسئلے  سے نمٹنے کے لئے  اے پی سی  کے فیصلہ کی روشنی میں  مذاکرات  کا راستہ چنا  گیا ہے۔  انہوں  نے توقع ظاہر کی کہ  اس کے نتائج حاصل ہونگے،  کراچی میں  آپریشن  کامیابی سے چل رہا ہے۔ ہم نے ضروری  قانون سازی  کی ہے تاکہ  ذمہ داروں  کو  ان کے  کئے کی سزا دی جا سکے۔  ارکان پارلیمنٹ  نے وزیراعظم کی  کی قیادت پر اظہاراعتماد کیا۔

ای پیپر-دی نیشن