• news

توانائی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے جہاں بھی جانا پڑا جائوں گا: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوام کو اندھیروں سے نجات دلانے کے لئے جس ملک کا تعاون بھی ضروری ہوا حاصل کریں گے۔ وہ انرجی کے شعبے میں تعاون کے حصول کے لئے اس سے پہلے ترکی‘ جرمنی اور چین کے دورے کر چکے ہیں جن کے سودمند نتائج مرتب ہوئے ہیں۔ میرے بھارتی دورے کا بنیادی مقصد بھی بجلی کی پیداوار میں اپنے ہمسایہ ملک کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہریانہ میں گاندھی پاورپراجیکٹ کے دورے کے دوران بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ گاندھی پاور پلانٹ میں مقامی و غیرملکی کوئلے سے 1600میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے کیونکہ بھارت کے کوئلے کا معیار پاکستانی کوئلے کے قریب ہے لہٰذا کوئی وجہ نہیں کہ ہم بھارت کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں اس طرح کے پلانٹ لگا کر توانائی کی قلت کو پورا نہ کر سکیں۔ میں اپنے دورہ بھارت کے دوران اگلے دو روز میں مزید بھارتی شہروں میں سولر انرجی اور کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کا دورہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کسی کی میراث نہیں اور یہ امر خوش آئند ہے کہ بھارتی حکومت اور پاور کمپنیوں کے حکام کی طرف سے انرجی کے شعبے میں پاکستان کو اپنے تجربات اور مفید معلومات میں شریک کرنے میں کشادہ دلی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اگر بھارت اپنی ضروریات سے زیادہ بجلی پیدا کر سکتا ہے تو میرا ایمان ہے کہ پاکستان کے عوام بھی محنت‘ دیانت اور بہتر حکمت عملی کو اپنا کر لوڈشیڈنگ پر قابو پا سکتے ہیں۔ اندھیرے پاکستان کا مقدر نہیں اور مجھے یقین ہے کہ ہم ان اندھیروں کو بہت جلد شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے اور ہمارا شمار بھی وافر بجلی پیدا کرنے والے ممالک میں ہونے لگے گا۔ توانائی کی قلت کے ہوتے ہوئے صنعتی اور زرعی ترقی کا کوئی خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کر رکھا ہے۔  بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ توانائی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے تعاون حاصل کرنے کی غرض سے مجھے جہاں جہاں بھی جانا پڑا جائوں گا۔ پاکستان بھارت سے مناسب نرخوں پر بجلی کی فراہمی کی ہر پیشکش کا خیرمقدم کرے گا۔ آن لائن اور آئی این پی کے مطابق ایک انٹرویو میں وزیراعلیٰ شہباز شریف  نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل خطے میں پائیدار امن کے قیام کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے خصوصاً بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انتہائی سنجیدگی سے حل کرے اور امن کو ایک موقع دینے کیلئے اپنا جائز کردار ادا کرے۔ شہباز شریف نے کہا مسئلہ کشمیر پر طویل جنگ چھڑ سکتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو یہ ہم سب کیلئے خطرناک ہوگا۔ وزیر اعظم بھارت کے ساتھ امن کیلئے پوری طرح سے پر عزم ہیں۔ شہباز شریف (آج) ہفتہ کو چندی گڑھ پہنچیں گے جہاں بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل ان کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔ شہبازشریف لدھیانہ میں پنجاب ایگریکلچر یونیورسٹی کا دورہ کریں گے اور کبڈی ورلڈ کپ کے فائنل میں مہمان خصوصی ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن