• news

فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج کا تنازعہ ‘ چیف جسٹس کے سیکرٹری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صرف ایک چینل پر دکھانے پر اپنے سیکرٹری چودھری عبدالحمید کو عہدے سے ہٹا کر انکا تبادلہ کردیا ہے۔ چودھری عبدالحمید اب سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے فرائض انجام دینگے۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے ساتھ کئی سال گزارنے والے چودھری عبدالحمید کی چند روز پہلے ہی چیف جسٹس کے سیکرٹری کے طور پر تعیناتی کی گئی تھی تاہم یف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کی سفارش پر چودھری عبدالحمید کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا کر سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کردیا ہے۔ واضح رہے چودھری عبدالحمید نے سپریم کورٹ سے فوٹیج چوری کے معاملے پر میڈیا کے سامنے غیر تصدیق شدہ اور ادھورا موقف پیش کیا تھا، انکا کہنا تھا کہ فل کورٹ اجلاس کی کوریج کیلئے نجی کیمرہ مین بلایا گیا جو فوٹیج لے کر فرار ہو گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کے اعزاز میں سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کے موقع پر میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں تھی لیکن صرف ایک نجی ٹی وی چینل پر چیف جسٹس کی تقریر نشر ہونے پر صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئی تھی اور چیف جسٹس کے سیکرٹری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج صر ف ایک نجی چینل کو جاری کئے جانے کے اقدام کی چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھی مذمت کی تھی اور اسے سپریم کورٹ کو جانبدار ادارہ ظاہر کرنے کی سازش قرار دے کر معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ عبدالحمید چودھری پر ریفرنس کی فوٹیج ایک نجی ٹی وی چینل کو فراہم کرنے کا الزام ہے۔ آئی این پی کے مطابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے رجسٹرارسپریم کورٹ کی سفارش پر چودھری عبدالحمید کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا یا گیا۔ عبدالحمید چودھری پر ریفرنس کی فوٹیج فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ عبدالحمید چودھری کو سابق چیف جسٹس نے صوابدیدی اختیارات پر گریڈ 19میں ترقی دی تھی۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے ساتھ کئی سال گزارنے والے چودھری عبدالحمید کی چند روز پہلے ہی چیف جسٹس کے سیکرٹری کے طور پر تعیناتی کی گئی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن