• news
  • image

پاکستان، بھارت مل کر آگے بڑھیں تو ہماری ترقی مغربی دنیا کو حیرت زدہ کر سکتی ہے۔ شہباز شریف

لدھیانہ (آئی این پی + ثناء نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے بھارت اور پاکستان کو اب اقتصادی جنگ لڑنی چاہئے اور آئندہ کیلئے امن کی خرابی کی باتیں نہیں ہونے دینگے‘ ہم ایک دوسرے کا سائنس‘ تعلیم اور ترقی میں مقابلہ کریںگے‘ دونوں ممالک مل کر خطے کو اقتصادی طور پر مضبوط اور دنیا کا اعلیٰ خطہ بنا سکتے ہیں‘ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ سے درخواست ہے کبڈی کے آئندہ ورلڈ کپ کے آدھے میچ لاہور اور آدھے بھارتی پنجاب میں رکھے جائیں‘ دونوں ملکوں میں ایک ایک سیمی فائنل اور فائنل بھارت میں ہو ہم بھی دیکھنے آئیں گے‘ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے جس طرح یہاں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے کچھ ہم ان سے سیکھیں گے اور کچھ یہ ہم سے سیکھیں‘ بھارتی پنجاب کے لوگ لاہور آئیں ہم انہیں بھرپور ویلکم کرینگے۔ وہ ہفتہ کے روز بھارتی پنجاب کے شہر لدھیانہ میں پاکستان بھارت کبڈی ورلڈ کپ فائنل کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا مجھے بھارتی پنجاب آ کر بہت خوشی ہوئی ہے اور جس طرح یہاں کبڈی دیکھنے کیلئے لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر موجود ہے وہ بھی خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا دونوں ملکوں کے عوام پیار محبت چاہتے ہیں اور ہمیں مل کر غربت‘ بیروزگاری کے خاتمے‘ تعلیم‘ سائنس اور کھیل کو آگے بڑھانے کیلئے کام کرنا چاہئے اور اب ہمیں صرف اقتصادی جنگ لڑنی چاہئے کیونکہ مسائل کے حل کیلئے اقتصادی طور پر مضبوط ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں دونوں ممالک ملکر خطے کو نہ صرف سائنس اور تعلیم کے شعبے میں آگے لے جا سکتے ہیں بلکہ معاشی طور پر بھی خطے کو دنیا کا اعلیٰ خطہ بنایا جا سکتا ہے جس سے پیار محبت بڑھے گا۔ شہباز شریف کبڈی کے فائنل میچ کے موقع پر پنجاب اور اردو میں مکس تقریر کرتے رہے، حاضرین کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی پنجابی میں تقریر پر بھرپور تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بھارتیوں کو لاہور آنے پر پٹھورے، گھی کی چوری، آلو چھولے اور بھاجی کھلانے کی دعوت دے دی۔ پاکستانی پہلوانوں کا بھی ذکر کیا اور بھارت کو مقابلے کی دعوت دے دی۔ شہباز شریف انتہائی خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔ شہباز شریف نے پہلوانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا آپ کے پاس بھی بڑے بڑے پہلوان ہیں اور پاکستان کے پہلوان بھی کسی سے کم نہیں جب مقابلہ ہو گا تو دیکھیں گے کون جیتتا ہے۔ انہوں نے کہا بھارتی پنجاب کے لوگ لاہور آئیں ان کی بھرپور خدمت کی جائے گی اور ان کو مزے مزے کے کھانے کھلائیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کرکٹ اور ہاکی کے مقابلے بھی ہونے چاہئیں۔ قبل ازیں بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ سردار بادل سنگھ پرکاش کی طرف سے دئیے گئے استقبالئے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا پاکستان اور بھارت مل کر آگے بڑھیں تو ہماری ترقی مغربی دنیا کو حیرت زدہ کر سکتی ہے۔ جنگوں نے انسانیت کو سسکیوں اور آہوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ پاکستان اور بھارت کو بھی اب کشیدگی کی فضا کو خیرباد کہہ کر امن، دوستی اور باہمی تعاون کے سفر کا آغاز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا یورپی ممالک صدیوں کی نفرتیں اور دشمنیوں کے باوجود ایک دوسرے کے قریب آسکتے ہیں تو پاکستان اور بھارت اپنے عوام کی خوشحالی اور بہتری کے لئے ایسا کیوں نہیں کر سکتے؟ انہوں نے کہا ہندوستان کی تقسیم تاریخ کا فیصلہ ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان سرحدوں کی دیواروں کو کوئی نہیں گرا سکتا لیکن دونوں ملکوں کے عوام اور حکومتیں مل کر ان دیواروں کو ضرور گرا سکتی ہیں جو خطے کی خوشحالی اور ترقی اور سلامتی کی راہ میں حائل ہیں ہم ان دیواروں کو ضرور گرا سکتے ہیں جو ریسرچ اور تحقیق میں تعاون، ٹیکنالوجی میں اشتراک اور امن و سلامتی کے سفر میں مل کر آگے بڑھنے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ مزید برآں پنجاب زرعی یونیورسٹی لدھیانہ میں بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا پاکستان زراعت کے شعبے میں بھارتی پنجاب کی ترقی سے ازحد فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے آج مل کر امن، سلامتی اور ترقی کے حق میں اہم فیصلے کر لئے تو ہماری آئندہ نسلیں ہمیں دعائیں دیں گی لیکن ہم نے وقت کھو دیا تو پھر اس غلطی کی تلافی ممکن نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں کچھ شعوری فیصلے کرنے ہوں گے۔ جس کے لئے ہمارے سیاستدانوں کو آپ کے سیاستدانوں، آپ کے ماہرین کو ہمارے ماہرین اور آپ کے انجینئرز کو ہمارے انجینئرز کے ساتھ اکٹھا ہونا ہو گا اور انہیں مل کر بیٹھ کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا نوازشریف وہ سیاستدان ہیں جو اپنے عمل کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کی موجودہ فضا کو دور کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ایک ایسی فضا پیدا کرنے کے خواہاں ہے جہاں دوستی کو فروغ ہو اور دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہو۔ ہمیں یہ کام بہت پہلے کر لینا چاہئے تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ ہم آج بھی اپنی ماضی کی غلطیوں کی تلافی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا باہمی تجارتی سہولتوں کے حوالے سے آئندہ کچھ دنوں میں بھارت اور پاکستان مل کر اہم فیصلے کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور دونوں ملکوں کے کامرس سیکرٹریوں کی ملاقات بھی ہونے والی ہے۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن