ایران کا برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کے جاسوس کو گرفتار کرنے کا دعویٰ
تہران (بی بی سی + ثناء نیوز) ایران کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے جنوب مشرقی شہر کرمان سے ایک جاسوس کو پکڑا ہے جس کا تعلق برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 سے ہے۔ کرمان کی ایک عدالت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ مبینہ رابرٹ لیونسن جاسوس نے اس بات کا اعتراف کیا ہے۔ ایران کے اندر اور اس سے باہر انہوں نے 4 برطانوی انٹیلی جنس اہلکاروں سے 11 مرتبہ ملاقات کی۔ عدالت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا ہے اور ان کا مقدمہ شروع ہو چکا ہے۔ برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ انٹیلی جنس کے معاملات پر بات نہیں کرتے۔ ایران کئی بار دعوے کر چکا ہے کہ انہوں نے غیر ملکی طاقتوں کیلئے کام کرنے والے جاسوس پڑکے ہیں مگر عام طور پر ملزمان کو فرد جرم عائد کئے بغیر چند ماہ کے بعد رہا کر دیا جاتا ہے۔ یہ خبر ایک ایسے وقت آئی ہے جب ایران اور برطانیہ سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔امریکی خبررساں ادارے اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی الگ الگ رپورٹوں میں دعویٰ کیا کہ رابرٹ لیونسن دراصل ایران میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے منسلک بعض تجزیہ کاروں کے لئے معلومات اکٹھی کر رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے یہ تجزیہ کار جاسوسی مشن چلانے کے مجاز نہیں تھے اور اس مشن کا راز فاش ہونے کے بعد سی آئی اے نے ان اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی تھی۔