کراچی: پرتشدد واقعات، 5 افراد ہلاک: سیاسی مذہبی جماعتوں کے کارکن ملوث ہیں، ایڈیشنل آئی جی
کراچی: پرتشدد واقعات، 5 افراد ہلاک: سیاسی مذہبی جماعتوں کے کارکن ملوث ہیں، ایڈیشنل آئی جی
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) کراچی کے مختلف علاقوں میں اتوار کو تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں 5 افراد ہلاک ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر واقع جنجال گوٹھ میں مسلح افراد نے 35 سالہ شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور فرار ہو گئے۔ ادھر ملیر ندی سے ناصر جمال کی نعش ملی جسے تشدد اور فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ پیر آباد کے علاقے بنارس میں ملنگ ہوٹل کے قریب تین منزلہ عمارت سے 45 سالہ محمد خان کی پھندا لگی لاش ملی۔ دریں اثنا آئی سی آئی پل کے نزدیک تیز رفتار گاڑی نے 30 سالہ شخص کو کچل کر ہلاک کردیا۔ مزید برآں اتوار کی شب لیاری میں ماما سویٹس کے قریب ایک شخص کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش ملی ہے جسے چہرے پر گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا تھا اس کے علاوہ کشتی چوک پر مسلح افراد کی فائرنگ سے تین افراد 35 سالہ اسماعیل،17 سالہ عامر اور 12 سالہ غلام مصطفی زخمی ہو گئے۔ ہنگور آباد میں بھی فائرنگ کرکے ایک نوجوان 22 سالہ ولید کو زخمی کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں گلشن معمار کے علاقے جنجال گوٹھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نامعلوم شخص ہلاک ہو گیا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات خان نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم ختم نہیں لیکن کم ضرور ہوئے ہیں جب کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن بلا تفریق کیا جارہا ہے انہوں نے یہ بات ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈی ایس پیز اور تھانہ انچارجوں نے بھی شرکت کی جن سے وفاداری کا حلف لیا گیا۔ ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ مولانا دیدار حسین جلبانی کے قتل کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔ جلد ملزموں تک پہنچ جائیں گے کراچی آپریشن بلاخوف اور بلاامتیاز کیا جا رہا ہے۔ شاہد حیات خان نے کہا کہ کراچی میں سیاسی اور مذہبی تشدد بڑھ رہا ہے اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ارکان پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہیں، پولیس نے ان افراد کیخلاف کارروائی کیلئے فہرست تیار کر لی، شہر میں موجود ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردی کی دیگر وارداتوں میں ملوث مطلوب ملزمان کی فہرست متعلقہ ایجنسیوں کو فراہم کی جا رہی ہے اور حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ ان افراد کی گرفتاری پر انعام کی رقم کا اعلان کیا جائے اور سیاسی جماعتوں سے ان افراد کی حوالگی کیلئے بات کی جائے۔ بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جب فہرست حکومت کو دی جائے گی تو سب نام سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ عنقریب جن کیسز کا ہم انتخاب کریں گے ان میں ملزموں کو سزائیں دلوائیں گے اور ایسے مقدمات کو مثال بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن اور مطلوب ملزموں کی فہرست بنانے کے حوالے سے ہمیں کسی سیاسی دباﺅ کا سامنا نہیں ہم شہر کے تمام علاقوں میں جا رہے ہیں اور کارروائیاں کر رہے ہیں۔
کراچی