بھارت سمیت کسی ملک کے مخالف نہیں، امریکہ آقا غلام کا انداز ختم کرے: فضل الرحمن
بھارت سمیت کسی ملک کے مخالف نہیں، امریکہ آقا غلام کا انداز ختم کرے: فضل الرحمن
لاہور / نئی دہلی (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بھارت سمیت کسی ملک کے مخالف نہیں، دونوں ممالک کو تنازعات کا حل مذاکرات سے نکالنا ہوگا، اسلام انتہاپسندی نہیں سکھاتا بلکہ اعتدال پسندی کا مذہب ہے، امریکہ بھی ”آقا اور غلام“ کا انداز ختم کرکے دوستی کا انداز اپنائے، پا کستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے اور یہی پاکستانی قوم کا پیغام میں یہاں پر لے کر آیا ہوں۔ وہ دہلی میں جمعیت علماءہند کے زیر اہتمام رام لیلا گراو¿نڈ میں عالمی امن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس کی صدارت مولانا سید محمد عثمان نے کی جبکہ کانفرنس سے مولانا محمود اسعد مدنی، مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد امجد خان، مولانا محمد خان شیرانی، مولانا قاری حنیف جالندھری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم دنیا میں مذاہب کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف ہیں۔ آج افغانستان، چیچنیا، عراق میں آگ جل رہی ہے اور مختلف جگہوں پر مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کر دی گئی ہے ان حالات پر بھی دنیا کو آواز بلند کر نی چاہیے۔ ہم امریکہ کو بھی یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ آقا اور غلام کے انداز کو ختم کرے اور دوستی کے انداز کو اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام معاشرے سے ہر ظلم کا خاتمہ چاہتا ہے اسلام ہی نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ معاشرے کے تمام جرائم کو ختم کیا جائے، اسلام ہی وہ مذہب ہے جس نے خواتین، اقلیتوں اور معاشرے کے پسے ہوئے لوگوںکو حقوق دیئے حتی کہ اسلام نے جانوروںکے حقوق کا بھی خیال رکھا، دین اسلام نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کوئی بھوکا ہو تو اس کو کھانا کھلاﺅ، کوئی مشکل میں ہو اس کے ساتھی بنو، غریبوں، ناداروں یتیموں اور بیواو¿ں کا خیال رکھو ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام ہی دنیا میں بدامنی اور غربت کا خاتمہ کر سکتا ہے۔
فضل الرحمن