وزرا ایوان کا رخ نہیں کرتے‘ 30 برس میں ایسی بے یارومدد اسمبلی نہیں دیکھی، نثار
اسلام آباد (ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ساتھی وزراء پر پھر برس پڑے، کہتے ہیں کہ وزرا اپنی کارکردگی کا خود جائزہ لیں اور دیکھیں ٹی اے ڈی اے حلال یا ہے حرام، وزرا، ایوان کا رخ نہیں کرتے اور حکومتی ارکان خود کو لاوارث محسوس ہوتے ہیں۔ چودھری نثار نے پارٹی کے ارکان اسمبلی اور وزرا پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ اپوزیشن حکومتی کارکردگی پر تنقید کرے خود اپنا جائزہ لینا ہو گا۔ عوامی غیظ و غضب کا نشانہ نہیں بننا چاہتے۔ ارکان اسمبلی اجلاس میں شرکت کیا کریں، عوام نے انہیں اسی لیے ووٹ دیئے ہیں۔ حکومتی ارکان وقفہ سوالات میں وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ اور احتساب کریں۔ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے پر بھی دلچسپ تبصرہ کیا۔ چودھری نثار نے ارکان کو بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے کہا ہے 30 برسوں میں ایسی بے یارومددگار اسمبلی نہیں دیکھی۔ وزیراعظم کی غیر حاضری میں وزرا بھی ایوان کا رخ نہیں کرتے۔انہوں نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ غیر حاضر رہنے والے ارکان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ بہت ہوگیا اب ہائوس کو ’’ ان آرڈر‘‘ کرنا ہوگا، ہم اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام نہیں کرائیں گے تو عوام کو کیا منہ دکھائیں گے، ہماری عزت پارٹی کی وجہ سے ہے، عزت زبردستی نہیں ہوتی عمل سے کرائی جاتی ہے، کسی کو بھی ’’ریڈ لائن‘‘ سے آگے نہیں جانا چاہیے، میں بہت گرم مزاج ہوں لیکن پارٹی کیلئے اتنا ہی نرم ہوں۔ کابینہ میں کسی کو رکھنا یا نکالنا وزیراعظم کی صوابدید ہے، وزیراعظم سے کہا ہے کہ اگر میری بھی کارکردگی اطمینان بخش نہ ہو تو بے شک مجھے بھی کابینہ سے فارغ کردیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تین وفاقی وزراء زاہد حامد، ریاض پیر زادہ اور برجیس طاہر پر مشتمل تین رکنی کمیٹی اب وزراء کی حاضری اور ایوان میں ان کی کارکردگی کی مسلسل مانیٹرنگ کرے گی بعد ازاں شیخ آفتاب کی مشاورت سے اس میں چند ارکان بھی شامل کیے جائیں گے ۔ ارکان کی حاضری کا کمپیوٹرائزڈ سسٹم بنایا جائیگا اور وزیراعظم کو اس کی روزانہ کی بنیاد کی رپورٹ بھجوائی جائیگی۔