• news

لاہور‘ علامہ ناصر عباس کی 14 گھنٹے دھرنے کے بعد نماز جنازہ‘ میت ملتان پہنچا دی گئی‘ قتل کیخلاف کئی شہروں میں مظاہرے

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) اتوار کی رات لاہور میں ایف سی کالج انڈر پاس کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے معروف ذاکر اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ ناصر عباس ملتانی کو آج صبح 10بجے سپورٹس گرائونڈ ملتان میں دوبارہ نمازجنازہ ادا کرنے کے بعد شاہ شمس قبرستان میں سپردخاک کیا جائیگا۔ ملتان میں نمازجنازہ کے بعد سپردخاک کیا جائیگا۔ اس سے قبل انکی نماز جنازہ میت کے پوسٹ مارٹم کے بعد مال روڈ پر گورنر ہائوس کے باہر ادا کی گئی جس میں علامہ عقیل محسن نقوی، علامہ امتیاز کاظمی، علامہ شوکت رضا، سید گلفام حسین ہاشمی، آغا شاہ حسین قزلباش سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری متعین کی گئی تھی۔ نمازجنازہ سید علی رضا نے پڑھائی جس کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت ملتان روانہ کردی گئی جبکہ گورنر ہائوس کے باہر 14گھنٹے سے دھرنے پر بیٹھے افراد نے میت کی ملتان روانگی کے بعد دھرنا ختم کردیا تاہم قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ گلفام حسین ہاشمی اور دیگر نے کہا حکومت شیعہ علماء کا قتل عام بند کرائے اگر دہشت گردی کی نئی لہر پر قابو نہ پایا گیا تو ملک کی صورتحال مزید ابتر ہو جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنی ہے، خودکش حملے ٹارگٹ کلنگ ہمیں دہشت گردوں کے سامنے سر جھکانے پر مجبور نہیں کرسکتے۔ اہل تشیع کے دھرنے کی وجہ سے مال روڈ کینال روڈ، ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، لارنس روڈ سمیت کئی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا جس سے لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر تھانہ گارڈن ٹائون میں علامہ ناصر عباس ملتانی کے قتل کا مقدمہ دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں کے خلاف ان کے ڈرائیور کی مدعیت میں درج کر لیا گیا تاہم پولیس حملہ آوروں کا کوئی سراغ نہ لگا سکی۔ گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی سے اس کی رپورٹ طلب کرلی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بھی علامہ ناصر عباس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ قاتلوں کو گرفتار کرکے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنا دیا جائیگا۔ میت پہنچنے کے بعد چونگی نمبر 9 پر 9 گھنٹوں سے جاری دھرنا مظاہرین نے ختم کردیا۔ دریں اثناء علامہ ناصر عباس کی میت ملتان میں انکے گھر واقع شمس آباد پہنچا دی گئی جہاں تعزیت کرنیوالوں کا تانتا بندھا رہا۔ رائٹرز کے مطابق اس قتل کی ذمہ داری طالبان کے ایک گروپ نے قبول کرلی ہے جس کے ترجمان احمد علی انتقامی نے بتایا کہ علامہ ناصر عباس کا قتل سانحہ راولپنڈی کا ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس طرح کے مزید قتل کرنے کا وسیع منصوبہ بنا لیا ہے۔ دریں اثناء علامہ ناصر عباس کی میت گذشتہ سہ پہر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملتان پہنچائی گئی جہاں نمازجنازہ کے بعد انہیں سپردخاک کر دیا گیا، قتل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق علامہ ناصر عباس کو 5گولیاں ماری گئیں جو ان کے سر گردن اور سینے میں لگیں۔ ادھر پنجاب کے مختلف شہروں میں اس قتل کے خلاف اہل تشیع تنظیموں نے مظاہرے کئے اور دھرنے دئیے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ذاکر علامہ ناصر عباس ملتانی کے قتل کے خلاف حسینی الائنس، مجلس وحدت المسلمین اور دیگر تنظیموں نے امام بارگاہ فوارہ چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید حسین علی شاہ نے کہاکہ ملک کا امن تباہ کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو برطرف کیا جائے اور علامہ ناصر عباس کے قاتلوں کو گرفتارکیا جائے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مجلس وحدت المسلمین اور دیگر شیعہ تنظیموں کے کارکنوں نے علامہ ناصر عباس کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سبلائم چوک میں دھرنا دیا جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔ مظاہرین نے حکومت اور حملہ آوروں کے خلاف نعرے بازی کی۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق علامہ ناصر عباس ملتانی کے قتل کے خلاف امام بارگاہ قصر عباس سے ایوب چوک تک مجلس وحدت المسلمین نے احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اظہر حسین کاظمی اور طاہر خان نے کہاکہ علامہ ناصر عباس کا قتل حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پنجاب حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کو برطرف کیا جائے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگارکے مطابق علامہ ناصر عباس کے قتل کے خلاف مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں نے امام بارگاہ جھنگ روڈ سے ماتمی جلوس نکالا۔ سرگودھا سے نامہ نگارکے مطابق مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں نے علامہ ناصر عباس کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خوشاب روڈ پر دھرنا دیا جس سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا، سینکڑوں گاڑیاں ایمبولینسیں سڑکوں پر گھنٹوں پھنسی رہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق علامہ ناصر عباس نقوی کے خلاف سینکڑوں مرد و خواتین افراد نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا اور پنڈی بائی پاس چوک کو ٹائر لاکر ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بلاک کر دیا۔ اتحاد بین المسلمین اور شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام سینکڑوں مرد و خواتین نے ہاتھوں میں کتیب اٹھا رکھے تھے جن پر ٹارگٹ کلنگ بند کی جائے۔ اس موقع پر ضلعی انتظامہی کی جانب سے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ادھر دوسری جانب اہل تشیع کمیونٹی کے درجنوں افراد لاٹھیاں اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کی کمیونٹی کے افراد کی بے تحاشہ ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے جسے کنٹرول کرنے میں حکومت ناکام ہو چکی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن