• news

پنجاب میں آٹھویں کلاس کے لئے نئے سلیبس کی کتابوں کے انتخاب میں میرٹ نظرانداز

لاہور (میاں علی افضل سے) پنجاب کے آٹھویں کلاس کے نئے سلیبس کی کتابوں کی سلیکشن میں میرٹ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، محکمہ سکول ایجوکیشن کی جانب سے کتابوں کی سلیکشن کیلئے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اور پنجاب کریکلم اتھارٹی سے سیکرٹری سکول کو سلیکشن کمیٹی کیلئے ممبرز نامزد کرنے کے احکامات دئیے گئے لیکن سلیکشن کمیٹی کے تمام ممبرز ٹیکسٹ بک بورڈ کے نامزد کردہ افراد پر مشتمل ہیں کری کلم اتھارٹی کو سلیکشن کمیٹی کے ممبرز نامزد کرنے کا وقت نہیں دیا گیا جس کا مقصد ٹیکسٹ بک بورڈ کی ہدایت پر ممبرز سلیکشن کمیٹی میں شامل کر کے مخصوص کتابوں کی سلیکشن میرٹ کی برعکس ممکن بنانا ہے ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں میں قوانین کے برعکس ایسے افراد بھی شامل کئے گئے ہیں جو خود پرائیوٹ پیبلشرز کی جانب سے کتابوں کے مصنف ہیں اور سرکاری طور پر اپنی تیار کردہ کتاب کی سلیکشن کے اختیارات بھی انہی کے پاس ہیں، اس کے ساتھ بیٹا پرائیوٹ پبلشر کی کتاب کا مصنف اور باپ کو سرکاری طور پر سلیکشن کے اختیارات دے دئیے گئے ہیں جس سے معیاری اور میرٹ پر کتابوں کی سلیکشن کسی صورت ممکن نہیں ہو سکتی، سالہاسال سے دینی کتابوں کی اشاعت کرنیوالے اداروں سمیت معیاری کتابیں تیار کرنیوالے پبلشروں کی بجائے ٹیکسٹ بک بورڈ سے قریبی تعلقات رکھنے والے پبلشرز کی غیر معیاری کتابیں سلیکٹ کئے جانے کا خدشہ ہے، غیر معیاری کتابوں کی سلیکشن سے کچھ پبلشرز کو تو کروڑوں روپے کا فائدہ ہو سکتا ہے لیکن پنجاب کے لاکھوں طلبہ نصاب کے عین مطابق معیاری کتابوں سے تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہیں گے، سلیکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ہو رہا ہے جس میں ہسٹری کی کتاب کی سلیکشن کی جائے گی۔ اجلاس ایڈیشنل سیکرٹری سکول ایجوکیشن کی چیئرمین شپ میں ہو گا جس میں ڈاکٹر فرحان عبادت، محمد بشیر گوندل، سید ممتاز شاہ، ڈاکٹر اعجاز احمد، پروفیسر سید قمر عباس، سعید احمد اور صبعت حسین شریک ہوں گے۔ کل جغرافیہ اور اگلے روز سائنس کی کتاب کی سلیکشن کی جائے گی جبکہ آئندہ دنوں ریاضی، عربی، اسلامیات اور انگلش کی سلیکشن ہو گی جن میں متنازعہ ممبران شامل ہونگے۔ 

ای پیپر-دی نیشن