انگوٹھوں کے نشانات سے ووٹوں کی تصدیق کیخلاف درخواست، الیکشن کمیشن سے جواب طلب
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بنچ نے انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی تصدیق کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ کو عدالتی معاونت کے لئے دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118سے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ملک ریاض کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انتخابی قوانین کے تحت انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی تصدیق نہیں کرائی جا سکتی۔ اگر الیکشن ٹربیونل کے ایسے کسی حکم پر عمل درآمد کیا گیا تو موجودہ انتخابات کی قانونی حیثیت مشکوک ہو جائے گی۔ نصیر بھٹہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت بیلٹ پیپر کے ذریعے خفیہ رائے شماری کرائی جا سکتی ہے اور اس بیلٹ پیپر کو منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قانونی طریقہ کار کے مطابق ووٹرز ووٹ ڈالتے وقت بیلٹ پیپر پر اپنے انگوٹھوں کے نشانات ثبت نہیں کرتا بلکہ یہ نشان کاونٹر فائل پر لگائے جاتے ہیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بیلٹ پیپر کے طریقہ کار کے حوالے سے مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت اٹھارہ دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔