• news
  • image

جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارہ جون تک تیار ہوجائیگا

جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو طیارہ جون تک تیار ہوجائیگا

راڈارپر نظر نہیں آئیگا، اضافی ہتھیار لے جا سکے گا، یہ طیارہ بڑی اہمیت کا حامل ہوگا: جنرل راحیل
لاہور + اسلام آباد (خبر نگار + سٹاف ر پورٹر) پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس نے مقامی طور پر تیار کردہ پچاسواں جے ایف 17 تھنڈر طیارہ پاکستان ائےرفورس کے حوالے کےا۔ اس یادگار موقع پر جے ایف 17 بلاک II کی تےاری کا منصوبہ بھی پےش کےا گےا۔ وزیراعظم محمد نوازشرےف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں وزرا اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری، پاکستان مےں چےن کے سفےر کے ساتھ ساتھ چےن کی اےوی ایشن انڈسٹری کے اعلیٰ عہدےدار چیئرمین جوائنٹ چےفس آف سٹاف کمےٹی اور مسلح افواج کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے JF-17 کے بلاک II کے اضافی پچاس طےاروں کی مشترکہ پروگرام کی ےادداشت پر دستخط بھی کئے۔ اس ےادداشت مےں چائنہ اےرو ٹےکنالوجی امپورٹ اےنڈ اےکسپورٹ (CATIC) کے ساتھ مشترکہ خرےداری اور مارکےٹنگ کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ قبل ازیں پاکستان ائیروناٹیکل کمپلیکس بورڈ کامرہ کے چیئرمین، ائیر مارشل سہیل گل خان نے JF-17 مشترکہ پراجیکٹ کی چیدہ چیدہ خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ جے ایف 17 تھنڈر انتہائی انچلی پرواز کر کے دشمن کے راڈار میں آنے سے بچ سکتا ہے، ایک انجن کا حامل یہ لڑاکا طیارہ ہر قسم کے موسم میں پرواز کر سکتا ہے۔ اسے فضا سے فضا اور فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں سے لیس کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی رول آ¶ٹ تقریب کے اختتام پر طیارے میں بیٹھ کر طیارے کا معائنہ کیا۔ چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے انہیں طیارے سے متعلق بریفنگ دی۔ اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پچاسویں جے ایف 17 تھنڈر طیارہ کے رول آوٹ ہونے اور جے ایف 17 تھنڈر بلاک ٹو کی تیاری کا افتتاح بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں تقریب کے بعد سیکرٹری دفاع کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تقریب بہت کامیاب رہی۔ اے ایف پی کے مطابق پاکستان نیا لڑاکا طیارہ تیار کرے گا جو اپ گریڈ ایویانکس اور ویپن سسٹم سے لیس ہو گا۔ چیف پرایجکٹ ڈائریکٹر ایئر وائس مارشل جاوید احمد نے بتایا کہ بلاک II جے ایف 17 اگلے سال جون تک تیار ہو جئاے گا۔ اس میں فضا سے فضا میں ایندھن بھرنے کے نظام اضافی ہتھیار لے جانے اور کچھ آپریشنل صلاحیتیں بہتر بنائی جائیں گی اس وقت 16 سے 25 طیارے سالانہ بنائے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔
جنرل راحیل

epaper

ای پیپر-دی نیشن