• news

بوری بند نعشوں کا سارا ملبہ فورسز پر نہ ڈالا جائے: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور (آئی این پی) پشاور ہائیکورٹ نے مختلف علاقوں سے برآمد ہونے والی بوری بند لاشوں کے کیس میں ملوث افراد کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع سے بھی وضاحت طلب کرلی۔ چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس نثار حسین پر مشتمل  دو رکنی بنچ نے لطیف خان،  عارف خان اور دیگر افراد کی بوری بند لاشوں کے کیس کی سماعت کی۔ مقدمے میں پولٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی کو فریق بنایا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے یہ فارمولا طے کیا تھا کہ حکومت شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو معاوضہ ادا کرے گی لیکن  ایسا نہیں ہو رہا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ان کیسوں میں دشمن قوتیں بھی ملوث ہیں اور سارا ملبہ اپنی فورسز پر نہ ڈالا جائے۔ ہم حالت جنگ میں ہیں  لیکن اس قسم کے واقعات عدالت کسی صورت برداشت نہیں کریگی۔ کیس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے استثنی دینے کی درخواست بھی خارج کردی گئی۔ عدالت نے اگلی پیشی پر ملوث افراد کو پیش کرنے کے احکامات جاری کئے اورسیکرٹری داخلہ ٗ اٹارنی جنرل اور سیکرٹری دفاع کو بھی نوٹس جاری کردئیے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن