”ایوان بالا“ میں چودھری نثار کیخلاف لڑائی ”ایوان زیریں“ میں پہنچ گئی
”ایوان بالا“ میں چودھری نثار کیخلاف لڑائی ”ایوان زیریں“ میں پہنچ گئی
بدھ کو پارلےمنٹ کے دونوں اےوانوں کے اجلاس منعقد ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس اس لحاظ سے ہنگامہ خےز تھا کہ اپوزےشن جماعتوں (پےپلز پارٹی اور تحرےک انصاف) نے وفاقی وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے رےمارکس پر اےوان کی کارروائی کا بائےکاٹ کر دےا۔ اےسا دکھائی دےتا ہے کہ اےوان بالا کی لڑائی اےوان زےرےں تک پہنچ گئی ہے۔ اپوزےشن نے وفاقی وزےر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو دانستہ اپنا ہدف بناےا۔اپوزےشن کی دو جماعتےں (پےپلز پارٹی اور تحرےک انصاف) چوہدری نثار علی خان مخالفت مےں اےک ہی ”صفحہ“ پر کھڑی ہےں۔بدھ کو اپوزےشن کو چوہدری نثار علی خان پر اپنا غصہ نکالنے کا موقع مل گےا نو آموز پارلےمنٹرےن بھی قومی اسمبلی کا مسلسل 8 بار رکن منتخب ہونے والے پارلےمنٹ کے سب سے سےنئر پارلےمنٹےرےن کو پارلےمنٹےرےن کو ”پارلےمانی آداب“ سکھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نان ایشو کو ایشو بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
معلوم نہےں ےہ تنازعہ کتنے دن چلتاہے فی الحال اس بارے مےں کوئی بات حتمی طور پر نہےں کہی جاسکتی ۔ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے اور کورم کی نشاندہی کے باعث اجلاس جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جب تک وزیر داخلہ تماشہ کا لفظ واپس نہیں لیں گے، ہم اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کے حوالے سے اسمبلی میں نہیں، پی ٹی آئی نے باہر تماشا لگایا ہے، باہر جو ہوا اس کو تماشہ کہا ہے، ایوان کی کارروائی کو تماشا نہیں کہا۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جب تک وہ اپنے الفاظ واپس نہیں لیں گے اس وقت تک ایوان کا بائیکاٹ کرینگے۔ لال چند نے اس دوران ایوان میں کورم کی نشاندہی کر دی ڈپٹی سپیکر نے اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک معطل کی کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات ملتوی کرنا پڑ رہا ہے تاہم ایم کیو ایم نے اپوزےشن کا ساتھ نہیں دیا۔
پارلیمنٹ ڈائری