کشن گنگا ڈیم سے نیلم جہلم پراجیکٹ پر بجلی کی پیداوار کم ہو گی : وزیر پٹرولیم
کشن گنگا ڈیم سے نیلم جہلم پراجیکٹ پر بجلی کی پیداوار کم ہو گی : وزیر پٹرولیم
اسلام آباد (وقائع نگار + ایجنسیاں) سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وزیراعظم ضرور سینٹ میں آئیں گے، وزیراعظم کو بار بار پارلیمنٹ میں آنا چاہئے اس کے بغیر چارہ نہیں ہے۔ اپوزیشن نے وزیراعظم کے سینٹ میں ایک بار بھی نہ آنے پر احتجاج کیا اور واضح کیا کہ پارلیمنٹ میں یکجہتی نہ ہونے کی وجہ سے غیر جمہوری قوتوں کو ابھرنے کا موقع ملتا ہے۔ فعال پارلیمنٹ کی وجہ سے تمام سازشیں دم توڑ جاتی ہیں۔ نکتہ اعتراض پر پی پی کے رہنما رضا ربانی نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو پس پشت ڈال رہی ہے۔ وزیراعظم ایک بار بھی سینٹ میں نہیں آئے۔ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے، پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے اور بالادستی کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے نہ آنے سے پارلیمنٹ کی کمزوری کا تاثر ابھرتا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد وزیراعظم پوری کابینہ سمیت سینٹ کو بھی جواب دہ ہیں۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ وزیراعظم کسی صورت پارلیمنٹ کو کمزور نہیں دیکھ سکتے، وہ ملکی معاشی نظام کے استحکام کےلئے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں صورتحال کو بہتر کر رہے ہیں تاہم وزیراعظم کو سینٹ میں بھی ترجیحاً آنا چاہئے، بار بار آنا چاہئے، قومی اسمبلی میں بھی جانا چاہئے۔ وقفہ سوالات میں وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ بھارتی کشن گنگا ڈےم کی تعمےر سے درےائے نےلم مےں 14 فےصد پانی کے بہا¶ مےں کمی جبکہ ہائےڈل بجلی کی پےداوار مےں کمی ہو گی کشن گنگا ڈےم پر ثالثی عدالت کا فےصلہ رواں ماہ متوقع ہے۔ داسو اور دےامےر ڈےم کی تعمےر پر حکومت سنجےدگی سے کام کر رہی ہے۔ پاک اےران گےس پائپ لائن پر حکومت امرےکی پابندےوں کی نرمی کی منتظر ہے پاکستان منصوبے کے ڈےزائن اور روٹ پر کام کر رہا ہے۔ سینیٹر صغریٰ امام کے سوال کے جواب مےں وفاقی وزےر نے اےوان کو بتاےا کہ بھارت کی جانب سے کشن گنگا ڈےم کی تعمےر سے درےائے نےلم مےں پاکستانی حصے کے پانی مےں کمی واقع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے بہا¶ مےں 14 فےصد کمی ہو گی جس سے توانائی کی پےدوار مےں 700 سو ملےن ےونٹ تک کی کمی ہو سکتی ہے۔ اےک سوال کے جواب مےں انہوں نے اےوان کو بتاےا کشن گنگا کے معاملے پر پاکستان عالمی ثالثی عدالت کے فےصلے کا منتظر ہے جو رواں ماہ ہی متوقع ہے۔ حکومت داسو اور دےامےر ڈےم کی تعمےر پر سنجےدگی سے کام کر رہی ہے۔ پاک اےران پائپ گےس لائن منصوبے پر اےران نے قرضے کی آفر واپس لے لی ہے۔ چےن کی جانب سے اس منصوبے کے لئے پاکستان کو کوئی پےشکش نہےں کی گئی ہے اب اس منصوبے کی تکمےل کے لئے پاکستان کے پاس کوئی عالمی فنانسر اورکنٹرےکٹرز موجود نہےں ہے۔ منصوبہ پاکستان کے لئے اہمےت کا حامل ہے ہم اےران اور امرےکہ کے درمےان ہونےوالے معاہدے کو دےکھ رہے ہےں جب اےران پر عائد پابندےاں نرم ہو جائےں تو اس منصوبے پر سرعت سے کام ہو سکتا ہے۔ ریاستوں اور سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ سعودی عرب میں روزگار کے حوالے سے جانے والے پاکستانیوں کو درپیش ویزے اور دیگر مشکلات کے خاتمے کے لئے وزارت خارجہ اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے نے سعودی حکومت سے بات چیت کر کے پاکستانیوں کی بے دخلی کو رکوایا ہے، اب لوگوں کو چھ سے سات ماہ کا وقت مل گیا ہے اس دوران وہ اپنی دستاویزات مکمل کر سکیں گے۔ ایوان میں حکومتی و اپوزیشن ارکان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ڈرون حملوں سے متعلق قرارداد کی منظوری پر بھرپور خیرمقدم کیا۔ سینٹ نے انسانی حقوق کے حوالے سے فنکشنل کمیٹی تشکیل دینے کے لئے رولز میں ترمیم کی تحریک منظور کر لی۔ سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے فنکشنل کمیٹی کے لئے رولز میں ترمیم کی تحریک پیش کی گئی۔
سینٹ