• news

ملازمین عدالت عظمیٰ کے سروس رولز پر نظرثانی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی: چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)  چیف جسٹس  تصدق حسین جیلانی  نے کہا ہے عدالت عظمیٰ  کے ملازمین  کے سروس رولز پر نظرثانی  کے لئے دو رکنی  کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو جلد اپنا کام مکمل  کر لے گی۔  سپریم کورٹ  کے فیصلے حتمی ہوتے ہیں  جن  پر عملدرآمد  کرنا ملک  کی دیگر عدالتوں  پر لازم ہے۔  لوگوں کو انصاف  کی تیز تر فراہمی  میں عدالتی عملے  کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، میرے  لئے خوشی  کی بات ہے آپ لوگ اپنی ڈیوٹیاں  دل جمعی مضبوط  ارادوں  اور ایمانداری  سے سرانجام دے رہے ہو اور آپ لوگوں  کے خلاف بدعنوانی  کی کوئی ایک بھی شکایت  موصول نہیں ہوئی،  انہوں  نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز سپریم کورٹ  کے عملہ  سے  ملاقات کے دوران کیا۔  فاضل چیف جسٹس  نے عدالتی عملے  اور افسران کی کارکردگی  پر اطمینان  کا اظہار کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا وہ آئندہ بھی  اسی محنت،  جذبے اور لگن  کے ساتھ فرائض انجام دیتے رہیں گے۔  انہوں  نے کہا مجھے سٹاف  کے بعض اہلکاروں کو درپیش  سروس مسائل کے بارے میں مکمل ادراک ہے۔  انہوں  نے کہا   ٹریننگ  کا عمل افسران   اور عدالتی عملے  کے اچھے  مستقبل  کے لئے ناگزیر ہے جس سے ان کی استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔  ہم نے عدالتی  سٹاف  کے لئے ٹریننگ  پروگرام  تشکیل دینے کا منصوبہ بنایا ہے اور ڈی جی فیڈرل  جوڈیشل  اکیڈمی  کو رجسٹرار  سپریم کورٹ  کی مشاورت  سے تربیتی سلیبس بنانے کی ہدایت کی ہے۔  اس موقع پر چیف جسٹس  نے عدالتی  عملہ کے مسائل  سنے  اور انہیں  ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے  کی یقین دہانی کرائی جبکہ  رجسٹرار سپریم کورٹ  ڈاکٹر فقیر  حسین نے جسٹس  تصدق حسین جیلانی  کو عملے  کی کارکردگی  کے بارے میں بریفنگ دی۔

ای پیپر-دی نیشن