پشاور یونیورسٹی میں حجاب پر پابندی، ارکان قومی اسمبلی کی مذمت
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں حکومتی اور دیگر ارکان نے پشاور یونیورسٹی میںطالبات کے حجاب اوڑھنے پر پابندی عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ تحریک انصاف کے زیر اہتمام صوبہ فرانس بن چکا ہے، نکتہ اعتراض پر مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر نے کہا لگتا ہے خیبر پی کے پاکستان کی بجائے فرانس کا صوبہ بن گیا ہے، حجاب پر پابندی تو فرائض میں ہے، پشاور یونیورسٹی میں حجاب پر پابندی لگانا نظریہ پاکستان کے منافی ہے۔ یونیورسٹی حکام کو کس نے اس طرح کے اقدام کی اجازت دی۔ تحریک انصاف نے اس واقعہ کی انکوائری کیوں نہیں کرائی۔ پاکستان میں پردے پر پابندی قبول نہیں کی جائے گی۔ اس بارے رولنگ دی جائے۔ حجاب پر پابندی سے یوں لگتا ہے کہ یہ پشاور کی نہیں فرانس کی یونیورسٹی ہے یہ پابندی قیام پاکستان کے مقاصد کے برعکس ہے۔ خواتین کے پردہ کرنے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ ہم نے اسلام کے نام پر یہ ملک حاصل کیا ہے جو خواتین اور بچے پردے میں رہنا چاہیں انہیں اس سے منع کرنا غیر اخلاقی بات ہے۔