بھارت مغربی دریاﺅں کا غلط استعمال نہیں کر سکے گا : انڈس واٹر کمشنر
بھارت مغربی دریاﺅں کا غلط استعمال نہیں کر سکے گا : انڈس واٹر کمشنر
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ نے کہا ہے کہ عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کا کشن گنگا پن بجلی منصوبہ تعمیر کرنے کا حق تسلیم کرتے ہوئے اسے آدھا پانی دریائے نیلم میں چھوڑنے کا پابند بنا دیا ہے۔ عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے سے پاکستان کے م¶قف کی تائید ہوئی ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل انڈس واٹر کمشنر شیراز میمن بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے اس فیصلے سے مستقبل میں بھارت کو مغربی دریا¶ں کے پانی کے غلط استعمال کو روکا جا سکے گا۔ پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے کشن گنگا پر بجلی کے منصوبے کی تعمیر پر اعتراض مئی 2010ءمیں داخل کیا، 3 سال کی سماعت کے بعد جزوی فیصلہ آیا جس میں بھارت کی طرف سے منصوبے کی تعمیر کے حق کو تسلیم کیا گیا تاہم 20 دسمبر کے فیصلے میں بھارت کو دریائے کشن گنگا میں ہر وقت کم از کم 318 کیوسک پانی کا بہا¶ قائم رکھنے کا پابند بنا دیا گیا ہے جس سے آزاد کشمیر میں نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی پیداوار میں 14 فیصد کی بجائے 11 فیصد کمی ہوگی۔ دریں اثناءماہرین توانائی نے کہا ہے کہ 2017ءمیں مکمل ہونے والے کشن گنگا منصوبے کی وجہ سے نیلم جہلم منصوبے سے 5150 یونٹس کی بجائے 4600 یونٹس بجلی پیدا ہوگی۔ بھارت عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کریگا یا نہیں ابھی اسکے بارے میں کہنا مشکل ہے۔ واضح رہے کہ عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کے بعد بھارت سردیوں میں دریائے کشن گنگا میں کم از کم پانی کا بہا¶ 318 کیوسک برقرار رکھنے کا پابند ہو گا۔ دریں اثناءبھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق عالمی ثالثی عدالت نے جموں و کشمیر میں کشن گنگا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری رکھنے کی اجازت دیدی ہے۔ اخبار کے مطابق فروری میں عدالت نے اپنے جزوی فیصلے میں بھارت کا یہ م¶قف تسلیم کیا تھا کہ بھارت کو بجلی کی پیداوار ایسے ”نان کمپزیکٹو“ منصوبوں کیلئے مغربی دریا¶ں کا رخ موڑنے کی اجازت دیدی تھی اور اب فائنل ایوارڈ میں بھارت کی جانب سے وضاحت مانگنے پر کہا گیا ہے کہ ڈا¶ن سٹریم ماحول کو قائم رکھنے کیلئے بھارت 9 کیومکس (قریباً 318 کیوسکس) پانی برقرار رکھنے کا پابند ہو گا جبکہ پاکستان یہ بہا¶ 100 کیومکس تک چاہتا تھا۔ بھارتی ہائی کمشن کے مطابق عالمی عدالت کے فیصلے سے یہ ثابت ہوگیا کہ سندھ طاس منصوبہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دریا¶ں کی تقسیم کے حوالے سے مضبوط فریم ورک ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر پورا اترتا ہے۔
اسلام آباد (ثناءنیوز) وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کشن گنگا ڈیم مقدمہ میں پاکستان نے عالمی ثالثی عدالت میں تاریخی فتح حاصل کی ہے۔ عالمی عدالت نے کشن گنگا کے پانی پر پاکستان کے بحیثیت ریاست حق کو تسلیم کر لیا ہے، مستقبل میں بھی متعلقہ دریاﺅں کے پانیوں پر پاکستان کے حقوق کی حفاظت ہو گی۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے ریاست کے طور پر اس دریا کے پانی پر پاکستان کے حق کو تسلیم کر لیا گیا ہے اسی طرح پاکستان کا جہلم اور چناب دریاﺅں پر بھی پانیوں کا حق برقرار ہے۔عالمی ثالث کا فیصلہ مستقبل میں پاکستان کے پانی کے حقوق کی حفاظت کرے گا۔
خواجہ آصف