استاد کی بچی سے بداخلاقی کا نوٹس، لاہور ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ جج وہاڑی سے رپورٹ طلب کر لی
استاد کی بچی سے بداخلاقی کا نوٹس، لاہور ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ جج وہاڑی سے رپورٹ طلب کر لی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مدرسے کے استاد کی جانب سے چار سالہ معصوم بچی کو بداخلاقی کا نشانہ بنانے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وہاڑی کو وقوعہ کی غیرجانبدار اور شفاف کارروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچی کے باپ نواں شہر کے رہائشی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے قریبی مدرسے میں اپنی چار سالہ بچی کا داخل کروایا اور اسے پہلے دن چھوڑنے مدرسے گیا۔ مدرسے کے پرنسپل شاہنواز نے کہا بچی کا پہلا دن ہے اسلئے بچی کو دفتر میں چھوڑ دیں تاکہ بچی کا باقی طلبہ سے تعارف کروایا جا سکے، جس پر وہ بچی کو مدرسہ میں چھوڑ کر گھر واپس آگیا۔ جب دوپہر میں وہ اپنی بچی کو لینے مدرسے پہنچا تو اسے بتایا گیا اسکی بچی ابھی تک پرنسپل کے دفتر میں ہے لیکن دفتر کو تالا لگا ہوا تھا اور استاد وہاں موجود نہیں تھا۔ دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوا تو بچی بیہوشی کی حالت میں پڑی تھی جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے میڈیکل رپورٹ میں معصوم بچی کے ساتھ بداخلاقی کی تصدیق کی اور بچی کی سرجری کی۔ علاقہ کے لوگوں نے مذکورہ واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے علاقے کے تمام مدرسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صادق علی ڈوگر نے کہا پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک دوسرے مدرسے میں چھاپہ مار کر ملزم شاہنواز کو گرفتار کیا جسے علاقہ میں کشیدگی کے باعث نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ڈی پی او نے مزید کہا واقعہ کے بعد سے مدرسے کے دو اور استاد بھی لاپتہ ہیں۔ عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
نوٹس