• news

مظاہروں سے حلقہ بندیاں تبدیل نہیں ہونگی، ایم کیو ایم سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں: شرجیل میمن

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ جب ایم کیوایم عدالت میں گئی تو پھر یہ دھرنے اور احتجاج کیوں کئے جا رہے ہیں۔ دھرنوں اور مظاہروں سے سندھ میں ہوئی حلقہ بندیاں تبدیل نہیں کی جائیں گی، ایم کیو ایم بات کرنا چاہتی ہے تو آج بھی ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ ایم کیو ایم سے پہلے بھی مذاکرات ہوتے رہے ہیں، حلقہ بندیوں کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں، وہ گزشتہ روز ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر پی پی رہنما عبدالقادر پیٹل بھی موجود تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مینڈیٹ عوام نے دیا کسی ڈکٹیٹر نے نہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے سندھ حکومت پر لگائے جانے والے الزامات سراسر غلط ہیں اور احتجاج کا مقصد عدالتوں پر دبائو ڈالنے کی کوشش ہے۔ صوبے میں کی گئی حلقہ بندیاں آئین اور قانون کے مطابق ہوئی ہیں اور ان میں ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔ کراچی میں کوئی یونین کونسل 12 سو ووٹرز پر مشتمل نہیں جبکہ 70 فیصد یونین کونسلز میں 40 ہزار سے بھی کم ووٹرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس ملک کی تاریخ میں پہلی بار جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہورہے ہیں اور اس کے لئے ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (فنکنشنل)، مسلم لیگ (ن) سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی اور ان کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو بھی سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا حصہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں سندھ حکومت نے نہیں بلکہ ڈپٹی کمشنرز کو یہ کام سونپا گیا تھا اور اس تمام پروسیس میں ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتیں شامل رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج حلقہ بندیوں کو جواز بنا کر سڑکوں پر احتجاج کرنے والے عوام کو بتائیں کہ صوبے میں ڈکٹیٹر مشرف کے دور میں کس طرح کی حلقہ بندیاں کی گئیں اور کس طرح پیپلز پارٹی کا ووٹ بینک توڑا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم مشرف دور کی حلقہ بندیاں چاہتی ہے تو یہ کسی صورت ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج لوکل گورنمنٹ بل کے خلاف خود ایم کیو ایم عدالت میں گئی ہے تو پھر وہ سڑکوں پر احتجاج کیوں کررہی ہے۔ کیا وہ عدلیہ پر دبائو ڈالنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا جو بھی فیصلہ آئے گا سندھ حکومت اس کو تسلیم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو سیاسی رنگ دینا کسی صورت درست نہیں ہے۔  ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سے توجہ ہٹانے اور عدالتوں پر دبائو ڈالنے کے لئے اس طرح کے اقدامات کر رہی ہے اور ان کی قیادت کے بیانات ملک کی بقا اور سالمیت کے خلاف ہیں۔ اس لئے میں ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے بیانات کا فور نوٹس لے۔ 

ای پیپر-دی نیشن