چہلم امام حسینؓ کل ہوگا، حساس اضلاع میں فوج طلب، جلوس کی فضائی نگرانی ہوگی
لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان (نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) چہلم حضرت امام حسینؓ کل ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی جلوس اور مجالس منعقد ہوں گی۔ اس حوالے سے حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کردیئے گئے ہیں اور حساس اضلاع میں فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔ گزشتہ روز وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں چہلم حضرت امام حسینؓ کے موقع پر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ حساس جلوسوں کی فضائی نگرانی کو یقینی بنایا جائے، فوج کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہے گی، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ راولپنڈی میں سکیورٹی کے پیش نظر دفعہ 144نافذ ہوگی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محکمہ داخلہ پنجاب کو پنڈی میں ایک روز کیلئے کرفیو لگانے کی بھی تجویز دیدی ہے۔ فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ میں فوج کے دستے آج تعینات ہونگے۔ ملتان سے نامہ نگاروں کے مطابق چہلم امام حسینؓ پر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے گزشتہ روز کمشنر ملتان ڈویژن سید علی مرتضی اور آر پی او محمد امین وینس‘ ڈی سی او زاہد سلیم گوندل اور سی پی او سلطان احمد نے ماتمی جلوس کے روٹ کا معائنہ کیا۔ ملتان میں پاک فوج کی خدمات طلب کر لی گئی ہیں اور آج فوجی جوانوں کی چار کمپنیاں مختلف مقامات پر تعینات کر دی جائیں گی۔ دفعہ 144 کے تحت ضلع ملتان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی۔ لودھراں سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ کوارڈی نیشن آفیسر لودھراں خالد سلیم نے 23 اور 24 دسمبر کے لئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے۔لاہور میں سکیورٹی کے غیر سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ساڑھے 12 ہزار پولیس افسران و اہلکاروں کی سکیورٹی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔ ماتمی جلوس میں داخل ہونے کے لئے ایک داخلی اور ایک خارجی راستہ رکھا جائے گا۔ جلوس کے روٹ پر 150 خفیہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔ چہلم کے جلوس کی خصوصی سکیورٹی کے لئے پولیس موبائل سکواڈ گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور ایلیٹ کی گاڑیاں بھی ملحقہ علاقوں میں گشت کریں گی۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کے لئے فوج اور رینجرز کے دستوں کے ساتھ ساتھ ایلیٹ فورس بھی سٹینڈ بائی رہے گی۔ حساس اداروں کی اطلاعات کے مطابق دہشت گرد لاہور میںعرس داتا دربار کے موقع پر بڑی کارروائی کرسکتے ہیں۔ جس پر پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے داتا دربار کی سکیورٹی کے لئے بھی سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔ زائرین کو میٹل ڈیٹیکٹر سے تلاشی اور واک تھرو گیٹس سے گزار کر احاطہ دربار میں داخل ہونے دیا جائے گا۔ دریں اثناء سندھ اور گلگت بلتستان نے چہلم حضرت امام حسینؓ پر موبائل فون سروس بند کرنے کے لئے وفاقی وزارت داخلہ سے درخواست کی ہے جبکہ وزارت داخلہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سروس بند کرنے کا فیصلہ انٹیلی جنس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائیگا۔