یقین ہے ترک تاجر سرمایہ کاری کرینگے: نوازشریف‘ پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینگے‘ تجارت کے نئے باب کھولیں گے: طیب اردگان
لاہور (خصوصی رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف اور ترک ہم منصب طیب اردگان کی ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تجارت بڑھانے اور مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرینگے جبکہ ترک وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بہترین دوست ملک ہے ہر مشکل میں اسکا ساتھ دینگے۔ ترک وزیراعظم نے جاتی امراء میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور ترک ہم منصب کے درمیان ملاقات بھی ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترک وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بہترین دوست ملک ہے ہر مشکل میں اسکا ساتھ دینگے۔ توانائی بحران کے حل کیلئے ہر ممکن مدد کرینگے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سرمایہ کاروں اور تاجروں کو ہرممکن سہولت فراہم کرینگے۔ علاوہ ازیں پاک ترکی بزنس فورم کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں، آنے والے وقت میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا۔ پاک ترک اقتصادی تعلقات بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں، یقین ہے ترکی کے تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔ توانائی بحران اقتصادی تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ہماری حکومت کا فوکس امداد نہیں تجارت ہے۔ اقتصادی ترقی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے کوئلے کے ذخائر کو استعمال میں لا رہے ہیں۔ بجلی کے منصوبوں میں ترکی کے تعاون کے خواہشمند ہیں۔ ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔ پانی اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے کئی منصوبے شروع کئے ہیں۔ ملک میں اقتصادی ترقی کیلئے بہترین افرادی قوت موجود ہے۔ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ ترک وزیراعظم کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ترکی کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ گڈانی پاور پارک منصوبے سے 6600 میگاواٹ کی بجلی پیدا ہوگی۔ ترکی کو سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔ پاکستان توانائی بحران کی وجہ سے اقتصادی دبائو کا شکار ہے مگر حکومت‘ پانی‘ کوئلے اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں پر بھی کام کررہی ہے‘ ترکی کے صنعتکار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں انکو ایک چھت کے نیچے تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ پاکستان معدنی وسائل سے مالامال ہے ترکی کو اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے‘ جی ایس پی پلس کا حصول پاکستان پر اعتماد ہے۔ ترکی اور پاکستان کے تعلقات مستقبل کے رشتے سے جڑے ہیں‘ ترکی کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں، پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعلقات بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں‘ پاکستان کی اقتصادی ترقی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ پاکستان میں صرف ترکی نہیں دنیا کے تمام ممالک کے سرمایہ کاروں کیلئے سازگار ماحول ہے اور پاکستان میں آنیوالے تمام سرمایہ کاروں کو سکبورٹی سمیت تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گے اور ان کا سرمایہ و منافع مکمل طور پر محفوظ بنانے کی بھی یقین دہانی کراتے ہیں۔ ترک وزیراعظم طیب اردگان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ نوازشریف کے کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے۔ ترکی پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ حاصل کریگا اور پاکستان میں زرعت‘ انرجی سمیت دیگر شعبوں میں بھرپور تعاون اور سرمایہ کاری کریگا اور ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ ترکی اور پاکستان کے عوام آپس میں بھائی بھائی ہیں، پرتپاک استقبال پر نواشریف اور پاکستانیوں کے شکرگزار ہیں۔ ترکی کے عوام پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خاص اہمیت دیتے ہیں۔ ترکی کے تاجروں کی حوصلہ افزائی پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ ترک تاجروں کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا نیا باب کھلے گا۔ قبل ازیں رجب طیب اردگان کے اعزاز میں ایچی سن کالج میں ثقافتی میلے کا انعقادکیا گیا جہاں رینجرز کے دستے نے سلامی دی۔ رجب طیب گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ساتھ بگھی میں ایچی سن کالج پہنچے تو وہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر خصوصی ثقافتی شو میں سٹالز لگائے گئے تھے جن میں چاروں صوبوں کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا تھا۔ ترک وزیراعظم کے کالج پہنچنے پر کبوتر چھوڑے گئے اور انہیں پھول پیش کئے گئے۔ ترک وزیراعظم نے شمشیر زنی، نیزہ بازی، گھڑ سواری اور دیگر کھیلوں کا شاندار مظاہرہ بھی دیکھا۔ میلے میں رجب طیب اردگان نے اپنی اہلیہ سمیت 40 رکنی وفد کے ساتھ شرکت کی۔ شہبازشریف نے ترک وزیراعظم کو اعلیٰ نسل کا گھوڑا بھی پیش کیا۔ ترک وزیراعظم آج منگل کو اسلام آباد میں صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ صدر مملکت ترک وزیراعظم کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ون ٹو ون ملاقات بھی ہوگی۔ علاوہ ازیں پاکستان اور ترکی کے درمیان تعاون سے متعلق تین یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت ترکی کے ادارے اور کمپنیاں پاکستان میں افرادی قوت کو تربیت اور انکی صلاحیتوں میں اضافے، ریلوے اور اشیا کے معیار اور ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کریں گی۔