لاپتہ نوجوان کیس سپریم کورٹ کراچی رجسٹری بھجوانے کا معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا گیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں کراچی سے لاپتہ نوجوان نوراحمد کی بازیابی اور انکے والدین کوگھر سے زبردستی بیدخل کئے جانے سے متعلق مقدمہ کی میں پولیس کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی کہ نوجوان کی بازیابی کے حوالے سے ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے کام شروع کردیا ہے۔ والدین کو گھر سے بیدخل کرنے میں پولیس ملوث نہیں جبکہ عدالت نے لاپتہ نوجوان کے والدکی استدعا پرکیس سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بھجوانے سے متعلق معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا جبکہ کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ پیرکو جسٹس ناصر الملک اور جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ڈی آئی جی کراچی نے عدالت کو دونوں معاملات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ انکاکہنا تھاکہ جے آئی ٹی 15 جنوری تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد ہی ہم عدالت کوکچھ بتا سکیں گے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار اورلاپتہ نوراحمد کے والد نے عدالت سے استدعاکی کہ انکاکیس کراچی رجسٹری میں منتقل کیا جائے کیونکہ انکا تعلق کراچی سے ہے جہاں سے سماعت کیلئے آنے پر اسے مختلف مشکلات پیش آتی ہیں۔ دوسری جانب مشترکہ ٹیم بھی کراچی کی ہے جو تحقیقات کررہی ہے اسلئے کیس کراچی منتقل کیا جائے جس پر بنچ کے سربراہ جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ کیس کراچی رجسٹری منتقل کرنے کا فیصلہ یہ بنچ نہیں کرسکتا بلکہ یہ چیف جسٹس کاکام ہے تاہم ان کی استدعا کوعدالت نے اپنے آرڈر کاحصہ بناتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔