بیسیوں افراد کی گرفتاری کے باوجود پیشرفت نہیں ہوئی: چیف جسٹس ‘2 ہفتے میں رپورٹ طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے لاہور میں کمسن بچی سے زیادتی میں پولیس سے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کمسن بچی زیادتی از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ آئی جی پولیس پنجاب خان بیگ، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور ذوالفقار حمید، ایس پی سی آئی اے عمر ورک اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفیٰ رمدے عدالت میں پیش ہوئے۔پولیس حکام کی جانب سے موقف پیش کیا گیا کہ کیس میں 194 افراد کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ فرانزک سائنس، ویڈیو فوٹیج اور پولی گرافی ٹیسٹ سمیت جدید طریقوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے مہلت کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت جنوری 2014ء کے پہلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے حتمی رپورٹ طلب کر لی۔ آئی جی پولیس خان بیگ نے بیان دیا ہے کہ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم بنا دی گئی ہے جو مزید پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے باریک بینی سے تفتیش کی مگر اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیئے کہ درجنوں افراد کی گرفتاری کے بعد بھی کیس میں پیشرفت نہیں ہوئی۔