• news

صوبوں میں پنپتا احساس محرومی دہشت گردی سے بڑا عفریت بننے کا خدشہ ہے: منور حسن

لاہور (خصوصی نامہ نگار)  جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو ایک صوبے کی بجائے پورے ملک کو اپنا سمجھتے ہوئے بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری کا راستہ ہموار کرنا چاہئے، پنجاب کو  ترقیاتی کاموں اور بیرونی سرمایہ کاری کا مرکز بنانے سے دوسرے صوبوں کے اندر احساس محرومی تیزی سے جڑیں پکڑ رہا ہے جو قومی یکجہتی اور ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے، قوم ابھی تک 71ء کا سانحہ نہیں بھلا سکی، اب توبلوچستان کے سینئر ترین اور مخلص سیاستدان بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ جب تک پنجاب اپنا رویہ نہیں بدلتا، پاکستان زندہ باد نہیں کہہ سکتے۔ وزیرا عظم کے غیر ملکی دوروں میں فیملی ممبرز اور ذاتی اداروں کے مینجرز کا ہجوم اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم قومی سے زیادہ ذاتی اداروں کو  اہمیت دیتے ہیں اور ان کی توجہ کا مرکز ومحور اپنی تجارت کو فروغ دینا ہے۔ اپنے  بیان میں انہوں  نے کہا کہ صوبوں میں پنپتا ہوا احساس محرومی دہشت گردی سے بھی بڑا عفریت بننے کا خدشہ ہے، جس سے بچنے کا واحد راستہ قومی یکجہتی کا فروغ ہے، وزیر اعظم بلوچستان، سندھ اور خیبر پی کے  کا دورہ کرکے وہاں کے لوگوں کو بھی اعتماد میں لیں۔ فوجی آپریشن سمیت جن حکومتی اقدامات سے عوام کے اندر نفرتیں بڑھ رہی ہیں ان کا فوری خاتمہ کیا جائے، سید منور حسن نے کہاکہ حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس کے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے طالبان سے مذاکرات کے متفقہ مطالبہ پر عمل درآمد نہ کرکے ملک میں قیام امن کا بہترین موقع ضائع کردیا۔ امریکی جنگ میں کودنے کی وجہ سے قوم کئی حصوں میں تقسیم ہو گئی، دریں اثنا سید منور حسن نے ترک وزیراعظم طیب اردگان کے دورہ ٔ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور پاکستان کے ساتھ اس کا رشتہ اور دوستی لازوال ہے۔ ترک وزیراعظم کی طرف سے بنگلہ دیش میں پاکستان کے حامیوں کو پھانسی اور عمر قید کی سزائوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی۔ اس کے لیے جماعت اسلامی ان کی شکر گزار ہے۔

ای پیپر-دی نیشن