گنے کے کاشتکاروں کو استحصال اور ناجائز کٹوتیوں سے بچایا جائے: ابراہیم مغل
لاہور (کامرس رپورٹر) ایگری فورم پاکستان کے چیرمین ڈاکٹر ابراہیم مغل نے حکومت کو نشاند ہی کی ہے کہ گنے کے کسانوں کو کم نرخ، وزن میں ہیر پھیر، نا جائز کٹوتی اور ادھار گنا لے کر لوٹا جارہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 170روپے من والا گنا کسانوں سے 145روپے خریدا جا رہا ہے صرف نرخ میں کمی سے پنجاب کے کسانوںکو 8سے10 ارب روپے سے محروم رکھا جائے گا سب سے زیادہ لوٹ کھسوٹ جنوبی پنجاب میں مچائی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 500من گنے والی ٹرالی سے 60من وزن نا جائز کا ٹا جارہا ہے اس کے علاوہ گنے کی ادائیگی کیلئے 4سے 6ماہ کا وقت دیا جا رہا ہے ایسی ملیں بھی ہیں جنہوں نے اپنے میڈل مین فیلڈ میں چھوڑے ہوئے ہیں اور زیادہ ضرورت مند کسانوں سے 170روپے من والی سی پی آر 125روپے من خریدی جارہی ہے اور ان کسانوں کو نقد ادائیگی کی جارہی ہے۔ڈاکٹر مغل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر کسانوں سے گنا انہی نرخوں پر خریدا جا نا ہے تو صارف کو چینی 40روپے کلو فراہم کی جانی چاہیے اس وقت مل مالکان گنے کے کسانوں کو بھی لوٹ رہے ہیں اور دوسری طرف چینی مہنگی بیچ کر دونوں ہاتھوں سے صارف اور کسان کو لوٹ رہے ہیں ڈر ہے کہ اگلے سال گنے کی کاشت متاثر ہوگی اور اس سال جس طرح کسانوں نے کپاس اور چاول اگایا ہے اسی طرح گنا اگانے کی نسبت کھیت خالی چھوڑے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کین کمشنر پنجاب سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ گنے کے کسانوں کے مسائل حل کرنے کی پوری پوری کوشش کریں ۔