خالدہ ضیاءنظربند....دہشت گردی‘ قتل کا مقدمہ چلے گا : حکومت‘ عوامی مارچ روکا گیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے : اپوزیشن رہنما
خالدہ ضیاءنظربند....دہشت گردی‘ قتل کا مقدمہ چلے گا : حکومت‘ عوامی مارچ روکا گیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے : اپوزیشن رہنما
ڈھاکہ (نوائے وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+بی بی سی) بنگلہ دیش میں حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیئے، کٹھ پتلی وزیراعظم حسینہ واجد نے بوکھلا کر انتخابات کے خلاف عوامی مارچ کی کال دینے پر اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کو ان کے گھر میں نظربند کر دیا ہے ۔ خالدہ ضیا کے گھر کے باہر فوج کی کثیر تعداد تعینات کر دی گئی ہے ۔جبکہ اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاءنے وا ضح کیا ہے کہ عوامی مارچ روکا گیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فوج کی تعیناتی کا فیصلہ بنگلہ دیش کی حزبِ مخالف رہنما خالدہ ضیا کی جانب سے اپنے حامیوں کو ملک گیر مظاہرے کرنے کی استدعا کے بعد کیا گیا۔بنگلہ دیش کے انتخابی کمیشن کے ترجمان ایس ایم اسد الزماں نے بتایا کہ سیاسی تشدد روکنے کیلئے ملک کے 64 میں سے 59 اضلاع میں50 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اگر ملک کے کسی بھی حصّے میں تشدد ہوا تو اس صورت میں یہ فوجی ملک کے اہم علاقوں، گلیوں اور شاہراہوں پر گشت کریں گے۔ پارٹی رہنماو¿ں سے خطاب کرتے ہوئے خالدہ ضیا نے عوامی مارچ کو روکنے کی کوشش پرحکومت کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 29 دسمبر کو مارچ سے روکا تو اس کے سخت اور خوفناک نتائج نکلیں گے ۔بی این پی کے ترجمان نے بتایا پولیس کسی کو خالدہ ضیاءسے ملنے نہیں دیتی حتیٰ کہ پارٹی کارکنوں اور رہنماﺅں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں۔ ملاقات کیلئے آنیوالے موجودہ اور سابق رکن پارلیمنٹ کو حراست می لے لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر ڈھاکہ پولیس لطیف الکبیر نے خالدہ ضیاءکو نظر بند کرنے کی تردید کی ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم حسینہ واجد نے کہا کہ خالدہ ضیاءکے خلاف دہشت گردی، عسکریت پسندی اور قتل کا مقدمہ چلے گا۔ تحریک کے نام پر خالدہ کے خلاف لوگوں کے قتل کا حکم دینے کے جرم میں مقدمہ چلے گا۔دریں اثنا بنگلہ دیش کے کیبل آپریٹرز نے پاکستانی چینلز کی نشریات بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ فیصلہ پاکستان کے خلاف سرگرم بنگلہ دیشی تنظیم کے اجلاس میں کیا گیا۔ تنظیم نے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔آئی این پی کے مطابق بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت عوامی لیگ کی حمایتی تنظیم ”گونوجگورن منچھا“ اور کیبل ٹی وی اونرز ایسوسی ایشن کا بنگلا بندھو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی میں اجلاس ہوا جس میں کیبل ٹی وی ایسوسی ایشن نے گونوجگورن منچھا کی پاکستانی اشیا اور چینلز پر پابندی عائد کئے جانے کے اعلان کی حمایت کرتے ہوئے ملک میں پاکستان ٹی وی چینلز کی نشریات بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
بنگلہ دیش