ریلوے کا بزنس ٹرین کی انتظامیہ سے ریکوری کے لئے کیس نیب میں بھجوانے پر غور
لاہور (آئی این پی+سٹاف رپورٹر) پاکستان ریلوے کا لاہور سے چلنے والی بزنس ٹرین کو واپس لینے اور نئے نام سے چلانے کا فیصلہ جبکہ بزنس ٹرین کی انتظامیہ سے 70 کروڑ روپے کے بقایاجات کی وصولی کے لئے نیب میں کیس بھجوانے پر بھی غور کیا گیا۔ سابق انتظامیہ سے وصولی کے لئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جبکہ کیس نیب میں بھجوانے کے حوالے سے آئندہ چند روز میں حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بزنس ٹرین کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سے کورین ریل (KORAIL) کے وفد نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز آفس لاہور میں ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے مہمانوں کو پاکستان ریلویز میں ہونے والی حالیہ تمام پیشرفت سے آگاہ کیا۔ سعد رفیق نے جنرل مینجر پاکستان ریلویز کے حالیہ دورہ کوریا میں کورین حکومت کی جانب سے دی جانے والی پذیرائی پر پاکستان میں موجود کورین وفد کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ فریٹ کے شعبوں میں تعاون کے لئے کورین ریل کو اپنی تجاویز پیش کرنے کے لئے بھی کہا کیونکہ فریٹ پاکستان ریلویز کی آمدن میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کورین ریل کے ممکنہ تعاون سے نہ صرف پاکستان ریلویز کی حالت بہتر ہو سکتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر کورین ریل کے بزنس میں اضافہ اور تشخص بھی قائم ہو گا۔