پرامن مظاہرین پر حملے سے دھچکا لگا، سیاسی جماعتوں میں جاگیردارانہ ذہنیت افسوسناک ہے: عمران
اسلام آباد (اے این این+ ثناء نیوز) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے سیاسی جماعتوں میں جاگیردارانہ ذہنیت افسوس ناک ہے، پی ٹی آئی عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیلئے احتجاج کررہی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ’’ ٹوئٹر‘‘ پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا ہمارے ملک کی سیاسی جماعتیں جاگیردارانہ ذہنیت کے کنٹرول میں ہیں، جاگیردارانہ لوگوں نے عوامی پراپرٹی پر قبضہ کررکھا ہے، سیاسی جماعتوں میں جاگیردارانہ سوچ سے جان چھڑانا ہوگی۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کے کارکنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، کیا پی ٹی آئی کے پرامن کارکنوں پر تشدد جمہوریت ہے، کراچی میں پرامن مظاہرین پر حملے سے شدید دھچکا لگا ہے۔ مزید برآں ثناء نیوز کے مطابق اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی ڈرون حملوں پر پیپلز پارٹی کی طرح عوام کو دھوکہ دینے اور خاموشی سے ان حملوں کی پشت پناہی کر نے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ موجودہ حکومت نے امریکہ کے ساتھ پوری قوت سے یہ معاملہ اٹھایا اور نہ ہی اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتویں باب کے تحت سلامتی کونسل کو متحرک کیا جو جارحیت کے خلاف اقدامات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کی حالیہ تقریر سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان ذاتی مفادات خصوصاً بیرون ملک جمع کی گئی دولت کے تحفظ کے لئے مک مکا واضح ہوتا ہے۔ دونوں پارٹیاں عالمی تنہائی نہیں بلکہ بیرون ملک اپنے اثاثوں کی حفاظت کے بارے میں زیادہ فکر مند ہیں۔ ایسے سیاسی رہنما جو بیرون ملک اپنے اثاثے محفوظ بنانے میں مصروف ہیں وہ نہ تو قومی مفادات کی نگرانی کر سکتے ہیںاور نہ ہی پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کی حفاظت کے قابل ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا انہیں ڈرون حملوں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے بارے میں وزیراعظم کے بیان پر تعجب ہے۔ نواز شریف کا یہ کہنا کہ تحریک انصاف کا ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج سے پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے حیران کن ہے۔ وزیر اعظم کو یہ بات نظر انداز نہیں کرنی چاہئے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی کے ہمراہ ڈرون حملوں کے خلاف پارلیمنٹ کی گزشتہ اور حالیہ قراردادوں میں فریق رہی ہے اور ان تمام قراردادوں میں نیٹو سپلائی کی بندش کا تذکرہ خصوصی طور پر موجود تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے مسلم لیگ (ن) ہی کی حکومت کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں حکومت کو مذاکرات کرنے اور امریکی جاسوس طیاروں کے حملے رکوانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی تھی اگر ڈرون حملوں کے ذریعے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کر نے کی کوشش کی گئی تو امریکہ سے سخت لہجے میں بات کریں گے اور معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے۔ اپنے بیان میں نیٹو سپلائی کی بندش کے حوالے سے موقف کا اعادہ کر تے ہوئے عمران خان نے کہا جب تک وفاقی حکومت امریکہ سے ڈرون حملے رکوانے کی ضمانت حاصل نہیں کرتی، نیٹو کو رسد کی فراہمی معطل رہے گی۔ یہ قوم کی عزت اور ملک کی سالمیت کا معاملہ ہے۔ جس پر کسی قسم کے پس وپیش سے کام نہیں لیا جاسکتا۔ اس کے بغیر اقوام عالم میں کوئی ہماری تکریم نہیں کرے گا۔ بھارت کی مثال دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا ہے ستمبر 1996کو بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھوٹان اور لیبیا کے ہمراہ سی ٹی بی ٹی قرارداد کی منظوری کی مخالفت کے ذریعے اپنی سالمیت اور خودمختاری کا مظاہرہ کیا تھا اور کسی نے نہیں کہا بھارت تنہائی کا شکار ہے اور اب بھارت امریکہ سے اپنی سفارتکار سے رویئے کے خلاف ڈٹا ہوا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا جاسوس طیاروں کے خلاف تحریک انصاف کے موقف سے پاکستان با لکل اکیلا نہیں ہوا بلکہ اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا میں امریکہ عالمی تنہائی کا شکار ہے۔