• news

بنگلہ دیش : اپوزیشن کا ’’ عوامی مارچ‘‘ جھڑپیں ‘4 جاں بحق ‘1000 گرفتار

ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ‘ نیوز ایجنسیاں) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کی اپیل پر جمہوریت کیلئے عوامی مارچ کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے فائرنگ بھی کی۔ ایک کارکن اور گارڈ سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب عوامی مارچ برائے جمہوریت کیلئے ہزاروں افراد اپوزیشن بی این پی کے ہیڈ کوارٹرز اور دارالحکومت کے دیگر مقامات پر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ اپوزیشن لیڈر اور بی این پی کی رہنما خالدہ ضیاء نے اس احتجاجی مارچ کی اپیل 5 جنوری کو ہونے والے عام انتخابات کا انعقاد روکنے اور وزیراعظم کے استعفیٰ دیکر نگران حکومت کے قیام کیلئے دی تھی۔ پولیس افسر کے مطابق مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے واٹر کینن اور شاٹ گنز استعمال کی گئیں۔ مظاہرین نے پولیس پر گھریلو ساختہ چھوٹے بم پھینکے۔ زخمی شخص کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ پولیس نے اپوزیشن کے ایک ہزار سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والوں کی تعداد 1750 ہو گئی۔ ڈھاکہ میں منعقدہ ریلی سے گھر میں نظربند اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء نے بھی خطاب کرنا تھا۔ ڈھاکہ پریس کلب کے باہر حکمران جماعت کے کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں نے ایک دوسرے پر پتھرائو کیا جبکہ ڈنڈوں کا بھی استعمال کیا گیا۔ حکام نے احتجاجی ریلی روکنے کیلئے ڈھاکہ آنے والی بسوں‘ کشتیوں اور ٹرین سروس کو بند کر دیا جبکہ نائب وزیرقانون قمرالسلام نے حکمران پارٹی کے حامیوں پر زور دیا تھا کہ وہ ڈنڈوں کے ساتھ مظاہرین کا راستہ روکیں۔ اپوزیشن نے 5 جنوری کو سرکاری عمارتوں پر قبضے کا اعلان کیا ہے۔آئی این پی کے مطابق ڈھاکہ سمیت مختلف شہروں کی سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ ہزاروں سکیورٹی اہلکار مختلف مقامات پر تعینات کر دیئے گئے۔ ڈھاکہ پولیس کے ترجمان مسعود الرحمن نے بتایا کہ تقریباً گیارہ ہزار پولیس اہلکاروں اور ایلیٹ ریپڈایکشن کے افسران غیرقانونی مارچ کو روکنے کیلئے دارالحکومت میں گشت کررہے ہیں۔ ہم نے بی این پی کو مارچ کی اجازت نہیں دی لہٰذا اگر کوئی بھی بی این پی کے صدر دفتر کے باہر جمع ہونے کی کوشش کرے گا تو اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔ پولیس اور دوسری سکیورٹی ایجنسیوں نے مارچ سے پہلے اپوزیشن حامیوں کو گرفتار کرنے کی غرض سے ملک بھر میں چھاپے مارنے کیساتھ ساتھ ٹرینوں اور بسوں کی بھی تلاشی لینے کے علاوہ ڈھاکہ شہر کے داخلی راستوں پر خصوصی چیک پوسٹیں بھی قائم کی ہیں۔ ادھر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مستعفی ہو ورنہ نتائج کیلئے تیار رہے۔ ملک میں جمہوریت کیلئے مارچ جاری رہے گا۔ غیرجمہوری حکومت کو فوری مستعفی ہو جانا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن