پاکستان، بھارت کی قیادتوں کو قریب لانے کی کوشش کررہے ہیں: امریکہ
واشنگٹن (کے پی آئی) لائن آف کنٹرول پر پیدا شدہ کشیدگی کے تناظر میں پاکستان، بھارت کے مابین براہ راست بات چیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ نے کہا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برصغیر کے مفاد میں نہیں لہٰذا امریکہ دونوں ممالک کی قیادتوں کو قریب لانے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے واشنگٹن میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے برصغیر کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا برصغیر کو بارود کے ڈھیر پر کھڑے ہونے کے حق میں نہیں اور یہ کہ امریکہ برصغیر میں کشیدگی کا مخالف ہے بلکہ ہم پائیدار امن کے حق میں ہیں۔ پاکستان، بھارت تعلقات کے حوالے سے نولینڈ نے کہا کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان براہ راست بات چیت خوش آئند ہے اور امریکہ اس بات چیت کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کشمیر میں پاکستان، بھارت لائن آف کنٹرول پر پیدا ہونیوالی کشیدگی پر قابو نہیں پایا جاتا تو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے بھی بڑا سانحہ ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا امریکہ دونوں ممالک کی قیادتوں کے رابطے میں ہے اور کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم انہوں نے کہا دونوں ممالک کے لیڈران ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست بات چیت میں یقین رکھتے ہیں اور امریکہ اس بات کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ کشیدگی میں مزید کمی لائی جاسکے۔ انہوں نے انکشاف کیا دونوں ممالک براہ راست بات چیت میں مصروف ہے جس سے آنیوالے دنوں میں حالات معمول پر آ جائیں گے ۔ انہوں نے کہا امریکہ در پردہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف رہا ہے اور ہمارا یہ موقف ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جو بھی حل طلب مسائل ہیں وہ باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کو بات چیت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا امریکہ چاہتا ہے اس معاملے پر بھی دونوں ممالک براہ راست بات چیت کی شروعات کریں اور اسی احساس کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک نے بات چیت کو پھر ترجیح دینے کی بات کہی ہے اور یہ اچھا فیصلہ ہے جو دونوں ممالک کی قیادتوں نے لیا ہے تاکہ کشییدگی مزید پھیلنے سے روکی جاسکے۔