بجلی‘ گیس کی لوڈشیڈنگ جاری‘ کئی شہروں میں مظاہرے‘ گوجرانوالہ بل نذر آتش
لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نمائندگان+ خبرنگار) صوبائی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں گذشتہ روز بھی بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا عذاب برقرار رہا جس پر لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ بلبلا اٹھے اور شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔ لاہور سمیت کئی شہروں اور دیہات میں گذشتہ روز بھی 12سے 18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ گیس کی بندش کے باعث گھروں میں کھانا نہ پک سکا اور چولہے ٹھنڈے رہے اور لوگ بازار سے کھانا خرید کر کھانے پر مجبور ہو گئے۔ گوجرانوالہ میں گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور مظاہرے کے دوران خواتین سمیت درجنوں مظاہرین نے احتجاجاً سوئی گیس کے بل جلا دئیے اور وہ گیس دو گیس کے نعرے لگاتے رہے جبکہ شیخوپورہ میں 4 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ محکمہ این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق بجلی کا خسارہ 2 ہزار میگاواٹ جبکہ ذرائع کے مطابق بجلی کا خسارہ 4300 میگاواٹ رہا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ارسا کی جانب سے نہروں کی بندش کے باعث گھریلو صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے لیکن جنوری کے آخری دنوں میں لوڈشیڈنگ میں واضح کمی آجائیگی۔ علاوہ ازیں لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی اور بندش کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا۔ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 10سے 12گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ لاہور میں 2گھنٹے بجلی آتی رہی اور ایک گھنٹے سے ڈیڑھ گھنٹے تک بجلی بند رہی۔ دوسری طرف اقبال ٹائون (گلشن بلاک)، نیلم بلاک، الحمد کالونی، گلدشت ٹائون، سمن آباد، مصری شاہ، سبزہ زار، سید پور، یتیم خانہ، مزنگ، کیولری گرائونڈ، والٹن روڈ، جوہر ٹائون، ٹھوکر نیاز بیگ، اندرون شہر لوہاری گیٹ نیا بازار چوک متی سمیت دیگر علاقوں میں گیس کی بندش کا سلسلہ برقرار رہا۔ صارفین نے ایسی صورتحال پر شدید احتجاج کیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور نواحی علاقوں میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا جس سے عوام کی پریشانی میں اضافہ ہوا، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس کی بندش کے خلاف شہر کے چار مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری پریشان ہوکر رہ گئے جبکہ پاور لومز انڈسٹری سے وابستہ ہزاروں مزدور بے روزگار ہونے لگے۔ کھرڑیانوالہ، پھلروان، شورکوٹ اور دیگر شہروں میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی اور اس کا دورانیہ 12سے 18گھنٹے تک رہا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق درجنوں مرد خواتین نے گیس لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجاً سوئی گیس کے بل جلا دیئے، کھوکھرکی میں درجنوں مرد خواتین اور بچوں کا سوئی گیس کی عدم دستیابی پر احتجاجی مظاہرہ کیا، خواتین نے ہاتھوں میں چولہے اور سوئی گیس کے بل اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے اپنے گلوں میں خشک روٹیاں ڈال کر حکومت اور گیس حکام کے خلاف گیس دو گیس کے نعرے لگائے، خواتین کا کہنا تھا کہ ان کے علاقہ میں گذشتہ کئی روز سے گیس مسلسل غائب ہے اور انہیں کھانے پکانے سمیت دیگر امور خانہ داری انجام دینے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے ایل پی جی گیس سلنڈر کو جلا کر مین روڈ پر رکھا اور اس میں احتجاجاً سوئی گیس کے بل جلا دئیے، مظاہرین اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ آئی این پی کے مطابق پشاور میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایز کی قیادت میں کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایم پی اے ضیاء اللہ آفریدی، اشتیاق ارمڑ اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں مظاہرین شامی روڈ پر جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے واپڈا ہاؤس تک مارچ کیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف واپڈا ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا اور واپڈا حکام کیخلاف نعرے لگائے۔ علاوہ ازیں وزیر پٹرولیم نے گیس کے کم پریشر پر گیس کمپنیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر پٹرولیم نے ایم ڈی سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کو صورت حال بہتر بنانے کی ہدایت کرتے کہا کہ گیس کے گھریلو صارفین کی مشکلات دور کریں، ناشتہ اور کھانا پکانے کے اوقات میں گیس فراہمی یقینی بنائیں۔